ننیانگ ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے ملازم 30 سالہ گوو زیہونگ لوگوں کی نظر میں اس وقت آیا جب وہ لڑکیوں کے پیچھے انتہائی قریب چلتے ہوئے ہاتھ میں موبائل تھامے ہوئے تھا اور اس کا کیمرہ بھی کھلا ہوا تھا۔ مشکوک حرکات کی بناء پر ایک شخص نے اس کا پیچھا کیا اور ملزم کے ارادے معلوم ہونے پر لڑکیوں کو اطلاع دی،ہجوم اکٹھا ہونے اور معاملات بگڑنے پر ملزم نے موقع سے فرار ہونے کی بھی کوشش کی تاہم لوگوں نے اس کا پیچھا کیا اور پکڑ کر جلد ہی پولیس کے حوالے کردیا۔
تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 2015 سے نامناسب تصویریں بنا رہا ہے۔ خبررساں ادارے کے مطابق سنگاپور کی عدالت نے ملزم گوو زیہونگ کو ‘پروفیلک سیریل اپ اسکرٹر’ قرار دیتے ہوئے 10 ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم ان خواتین کا پیچھا کرتا جنہوں نے اسکرٹ یا ٹائٹس اور جینز پہن رکھی ہوتی تھیں اور ورزش یا وہ یوگا کر رہی ہوتی تھیں۔ یونیورسٹی کے مختلف حصوں میں ملزم نے ہزاروں کی تعداد میں تصویریں بنائیں۔
اس کے علاوہ مارکیٹوں، سڑکوں اور شاپنگ مالز میں موجود خواتین بھی اس سفاک ملزم کا شکار بنیں۔ گوو نے اپنے اس شرمناک جرم میں 400 سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ ملزم تصویریں اور ویڈیوز بنانے کے بعد پہلے ہارڈ ڈسک اور پھر اپنے لیپ ٹاپ میں منتقل کر دیتا تھا۔ پولیس کے مطابق 30 سالہ ملزم گوو زیہونگ کا تعلق چین سے ہے اور اسے اپریل 2021 کو خواتین کی غیراخلاقی تصاویر کھیچنتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا۔
Discussion about this post