دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اب اپیل کردی ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ 8 جون کو سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کو اس کی مرضی سے فیصلہ کرنے کا حکم دیا ۔ عدالت نے دعا زہرہ کے بیان اور طبی معائنے کے بعد فیصلہ سنایا۔ طبی معائنے میں دعا کی عمر 17 بتائی گئی جبکہ نادرا ریکارڈ، تعلیمی اسناد اور دیگر ریکارڈز کے مطابق دعا زہرہ صرف 14 برس کی ہے۔ مہدی کاظمی کے مطابق پولیس نے کیس کا چالان سی کلاس میں ٹرایل کورٹ میں جمع کرادیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں خامیاں ہیں۔ اسی بنا پر اس کیس کی فوری سماعت کی جائے۔ یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے تحریری حکم دیا تھا کہ دعا زہرہ اپنی مرضی سے جہاں چاہے جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی تمام شواہد اس جانب اشارہ کررہے تھے کہ دعا کو اغوا نہیں کیا گیا۔
Discussion about this post