وزیراعظم عمران خا ن نے تاجک شہر دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں ایک بار پھر افغانستان کی صورتحال پر کھل کر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی حقیقت دنیا کو تسلیم کرنی ہوگی۔ یہی وقت ہے جب دنیا کو افغانستان کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ افغانستان کو خطے میں اہمیت حاصل ہے۔ افغانستان کو بیرونی طاقتیں کنڑول نہیں کرسکتیں۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر زور دے کر کہا کہ افغانستان کو بیرونی امداد کی بہت اشد ضرورت ہے۔ یہ وقت ایسا ہے کہ افغانستان کو اس کے اپنے حال پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ بلکہ ہم سب کو مل کر اس مسئلے کو حل کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ سویت یونین کے بعد امریکا اسی طرح افغانستان کو چھوڑ کر چلا گیا تھا لیکن اب ایسا سیاسی ڈھانچہ ہو، جس میں تمام افغان گروپس کی نمائندگی ہو۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔ وہاں امن کا خواہاں ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان سے متعلق یکساں موقف رکھا۔ وزیراعظم عمران خان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان کا ہی ہوا، اربوں ڈالر کا خسارہ ہوا جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ بھی دینا پڑا۔ وزیراعظم عمران خان کے مطابق مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا۔خطے کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ماحولیاتی تبدیلی کے متعلق اُن کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے، دنیا کو مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ پاکستان نے بہتر ماحول کے فروغ کے لیے شجرکاری مہم شروع کی۔
LIVE #APPNews : Prime Minister Imran Khan addressing 20th Shanghai Cooperation Organization Council of Heads of State (SCO-CHS) Summit #Dushanbe. @PakPMO #PMIKvisitsTajikistan #PMIKAtSCOSummit https://t.co/49KRH042iT
— APP 🇵🇰 (@appcsocialmedia) September 17, 2021
وزیراعظم کے مطابق کورونا وبا کے دوران عالمی معیشت متاثر کیا۔ پاکستان نے صحت کے ساتھ معاشی صورتحال کو بہتر بنانے پر توجہ رکھی۔ وزیراعظم عمران خان نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ بدقسمتی سے دہشت گردی کو مذہب سے جوڑا جاتا ہے۔
Discussion about this post