دہلی میں یہ فسادات اُس وقت پھوٹے جب جہانگیرپوری میں ہندوؤں کی شبھ یاترا جاری تھی۔ ریلی میں شریک انتہا پسندہندوؤں نے مسلم آبادی کے قریب پہنچ کر نعرے بازی کی جبکہ توڑ پھوڑ بھی۔ مساجد کے باہرجان بوجھ کر بلند آواز میں بجھن بجائے گئے جبکہ ان مراکز پر پتھراؤ بھی کیا گیا ۔ مسلمانوں کے خلاف نعرے بھی لگائے گئےجبکہ مسلمانوں کی قیمتی املاک کو بھی نذرآتش کردیا گیا۔ انتہا پسندوں کے اس دنگا فساد کی بنا پر علاقہ کشیدگی میں بدل گیا۔ مسلمان اپنی جانیں اور املاک بچانے کے لیے انتہا پسندوؤں کے سامنے ڈٹ گئے، جس کے جواب میں انتہا پسندوں کے جوابی حملوں میں مزید شدت آگئی۔ جنہوں نے ٹولیاں بنا کر مسلم آبادی پر حملہ کیا۔
اس سارے واقعے میں پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ جہانگیر پوری کا علاقہ کئی گھنٹوں تک میدان جنگ بنا رہا۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجروال نے واقعے کا نوٹس لیا،جس کے باعث پولیس نے انتہا پسندوں کے خلاف ایکشن لیا تو بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 6 اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ اس دنگا فساد کے نتیجے میں بڑی تعداد میں مسلمان متاثر ہوئے۔ جنہیں زخمی حالت میں قریبی اسپتال لایا گیا۔ جہانگیرپوری کے اس پرتشدد واقعے کے باعث دہلی کی 14 ڈسٹرکٹس میں پولیس کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
اتوار کی رات سے شروع ہونے والے یہ فساد اب تک تھمے نہیں۔ یاد رہے کہ فروری 2020 میں دہلی میں مسلم آبادی پر ہندوؤں کے خوف ناک حملوں کے نتیجے میں 53 مسلمانوں کی جان لے لی گئی تھی اور اب ایک بار پھر دہلی جل رہا ہے۔
Discussion about this post