بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی میں اس وقت سب حیرت کا شکار ہوگئے جب مرکزی شاہراؤں اور مختلف مقام پر بھارتیا جنتا پارٹی کے روپوش رہنما اور رکن اسمبلی نیتش رائے کی اطلاع دینے والے پر ’ مرغی ‘ کے انعام کی پیش کش کے پوسٹرز دیکھے۔ نتیش رائے، مرکزی وزیر نرائن رائے کے بیٹے ہیں اور وہ مقامی عدالت کو قتل کیس میں مطلوب ہیں لیکن وہ عدالت سے بچنے کے لیے غائب ہوچکے ہیں۔
اس سے قبل جمعرات سیشن کورٹ نے شیوسینا کارکن پر حملہ کرنے کے معاملے میں نتیش رانے کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جسے وہ جلد ہی ہائی کورٹ میں چیلنج کررہے ہیں لیکن ابھی تک وہ یہ سارے کام چھپ چھپا کر کررہے ہیں۔ گرفتاری کے ڈر سے سامنے ہی نہیں آرہے۔ اسی بنا پر نیتش رائے کی اطلاع دینے پر بطور انعام ’ مرغی ‘ دینے کا لالچ دیا جارہا ہے۔
پوسٹر پر کیا لکھا ہے؟
لاپتا ہونے والے بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کے بارے میں پوسٹر میں لکھا گیا ہے، نام- نتیش نارائن رانے، قد- ڈیڑھ فٹ، رنگت- صاف، شناخت- نیپالیوں جیسی آنکھیں، چمکدار، ایک مرغی اس شخص کو دی جائے گی جو معلومات دے گا۔
آخر ’ مرغی ‘ ہی کیوں انعام میں؟
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق’ مرغی ‘ کا ذکر اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ ریاست مہاراشٹر میں نارائن رانے کے مخالفین کئی دہائیوں سے ‘چکن چور’ کے نام سے ان کا مذاق اڑاتے رہے ہیں۔ فی الحال پولیس اور انتظامیہ نے ان پوسٹر بینرز کو ہٹا دیا ہے۔
پوسٹرز لگانے کی کارستانی کس کی ؟
کہا جارہا ہے یہ شرارت شیوسینا کے کارکنوں کی ہے، جو بی جے پی کے خلاف مورچہ بنائے ہوئے ہے کیونکہ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے حالیہ سرمائی اجلاس کے دوران نتیش رانے نے آدتیہ ٹھاکرے کے داخلے کے وقت ‘میاؤں میاؤں’ کی آوازیں نکالی تھیں جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔
دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے خلاف سخت بیانات جاری کرتی رہتی ہیں اور شیوسینا کو اس بات کا غصہ ہے کہ ان کے مرکزی رہنما کا نتیش رانے مذاق کیوں اڑایا تھا، جس کےجواب میں اب پوسٹرز لگائے جس نے دونوں جماعتوں میں مزید تناؤپیدا کردیا ہے۔
Discussion about this post