بھارتی شہر رانچی میں بدترین فساد برپا ہیں۔ مسلمان، توہین آمیز بیانات پر سراپا احتجاج ہیں۔ جگہ جگہ مظاہرے اور احتجاج جاری ہیں۔ جنہیں انتہا پسندوں کے ساتھ مل کر بھارتی پولیس طاقت کا استعمال کررہی ہے۔ رواں ماہ ان مسلم کش فسادات کی زد میں آکر مدثر عالم بھی زندگی کی بازی ہار گیا۔
اپنی زندگی کی صرف 15 بہاریں دیکھنے والے مدثر عالم نے انتہا پسند بھارتی جماعت بی جے پی کے رہنماؤں کے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا تھا۔ جسے پولیس نے گولی مار کر موت کی نیند سلا گیا۔ مدثر عالم کی شہادت پر اس کی والدہ کا جرآت مندانہ بیان سوشل میڈیا پر گردش میں رہا، جس پر انہوں نے بیٹے کی شہادت پر فخر کیا۔
رانچی احتجاج: مجھے فخر ہے میرا بیٹا شہید ہوا ہے، اسلام زندہ باد کا نعرہ لگانے پرگولی مارنے کا حق کس نے دیا؟ 16 سالہ شہید مدثر کی والدہ کا بھارتی پولیس سے سوال۔ #Mudassir #NupurSharma #Ranchi #RanchiViolence #Jharkand #StopTargetingIndianMuslims #Jharkhand #IndianMuslims #Taar pic.twitter.com/1NmN0hICY7
— Taar.TV (@taar_tv) June 13, 2022
بہرحال اس وقت یہ رقت آمیز لمحات ہر ایک کی آنکھیں نم کررہے ہیں۔ جب انہوں نے محمد مدثر عالم کے میٹرک کے نتیجے کو دیکھا۔ مدثر عالم نے 66 فی صد نمبرز حاصل کیے اور اس اعتبار سے انہوں نے فرسٹ ڈویژن حاصل کی ہے لیکن کیسا المیہ ہے کہ مدثرخود اس کامیابی کا جشن منانے کے لیے دنیا میں موجود نہیں۔ مدثر کی والدہ اور اہل خانہ کا مطالبہ ہے کہ ان کے پیارے کو جس نے بھی موت کی نیند سلایا، اس کے خلاف ایکشن ہو۔۔
انہوں نے اس بات پر رنج اور غصے کا بھی اظہار کیا کہ اب تک مدثر کے قاتلوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ اُدھر بھارت بھر میں مسلمان ہر شہر اور ہر گاؤں دیہات میں گستاخانہ ریمارکس پر احتجاج اور مظاہرے کررہے ہیں۔ جنہیں روکنے کے لیے بھارتی پولیس وحشیانہ اور سفاکانہ ظلم و ستم برپا کیے ہوئے ہے۔
Discussion about this post