ضمانت خارج ہونے پر اسلام آباد پولیس نے ثمینہ شاہ کو گرفتارکیا۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے شاہ نواز کی والدہ کی عبوری ضمانت میں 19 اکتوبر تک کی توسیع کی گئی تھی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل شیخ نے آج کیس کی سماعت کی۔ کیس کا تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت عدالت کے سامنے پیش ہوا۔ ضمانت کے خارج ہونے پر تھانہ شہزاد ٹاؤن پولیس نے ثمینہ شاہ کو کمرہ عدالت کے باہر سے ہی حراست میں لے کر ویمن پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ہے۔ ثمینہ شاہ، شاہ ایاز امیر کی سابق شریک ہیں۔
یاد رہے کہ 23 ستمبر کو اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی اہلیہ سارہ انعام کو ڈمبل کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ ملزم کی والدہ ثمینہ شاہ اور والد ایاز امیر کو مقتولہ سارہ کے چچا اور چچی نے بطور ملزم نامزد کیا تھا، جس کے بعد ایاز امیر کو اعانتِ جرم کی دفعہ 109 میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اسلام آباد کی عدالت نے ایاز امیر کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا تھا، ریمانڈ ختم ہونے پر ایاز امیر کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے ان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ سینئر سول جج نے عدم ثبوت کی وجہ سے ایاز امیر کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے دیا تھا جس کے بعد شہزاد ٹاؤن پولیس نے ایاز امیر کو رہا کر دیا تھا۔
Discussion about this post