گیس کا شدید بحران پاکستان کو درپیش ہے اور اطلاعات کے مطابق وزارت توانائی کی طرف سے تاخیر سے فیصلہ لینے کی وجہ سے گیس کا بحران سنگین ہوتا جارہا ہے۔ رواں برس تین مواقع پر لیکویفائڈ نیچرل گیس کی درآمد اور مہنگے دام میں خرید نے پر پورے ملک میں گیس کے بحران کو شدید کیا تھا،۔ ایک بار پھر گیس کی بروقت در آمد کی بظاہر ناکامی نے حکام کے بلند و بالا دعویٰ کی نفی کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ ٹرمینلز کی کپیسٹی کو بڑھانے میں حکومتی ناکامی اور نئے ٹرمینلز کی نئی تعمیر نو میں تاخیر کی وجہ سے بحران ہمیشہ شدید تر ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے اگر کہا جائے کہ بد انتظامی کی وجہ سے ہمیشہ طلب اور رسد میں فرق نے گیس بحران کو شدید کیا ہے تو غلط نہیں ہوگا۔ یاد رہے گیس بحران رواں سال کے جنوری ، جون اور ستمبر کے مہینے میں پاکستان میں دیکھا گیا ہے۔
گیس کی ترسیل انڈسٹرز کے لیے بند
دوسری جانب ساؤتھ سوئی سدرن اور سوئی ناردن گیس نے سی این جی اسٹیشنز اور انڈسٹرز کو 3 روز کے لیے گیس کی ترسیل بند کردی ہے البتہ گھریلو صارفین سے بھی گیس کی کمی کی شکایات رپورٹ ہورہی ہیں۔ بقول ناردن اور ساؤتھ گیس کمپینیز کے لیے یہ اقدام گیس لوڈ مینجمنٹ کے تحت اس لیے اٹھایا گیا تاکہ گھریلو صارف کو بلا تعطل گیس کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گیس کی اُن انڈسٹریز کو بندش کی گئی ہے کہ جو نان ایکسپورٹ پیداوار اشیامیں سر گرداں ہیں۔

یہ بندشیں پیر کے روز صبح 8 بجے تک متوقع ہے۔ مزید یہ کہ جو کارگو گیس کا 8 اکتوبر تک جسے آنا تھا وہ بھی وقت پر نہی پہنچ سکا۔ یہ کارگو شپ پاکستان لین این جی لمیٹڈ نے منگوایا تھا۔ پاکستان کی اکثر انڈسٹریز لیکویفائد نیچرل گیس پر گزارا کرتی ہیں ۔ مزید یہ کہ مختلف سرکاری گیس کے قائم شدہ ادارے گیس کو مختلف بجلی پیدا کرنے والی کمپنیز کو فراہمی ممکن بناتے ہیں تاکہ ملک میں بجلی کا نظام بحران کا شکار نہ ہو۔ ماہرین کے مطابق صرف ایک روز کی گیس کی کمی سے پورے ملک کا نظام تھم سا جاتا ہے لہذا حکام بالا بروقت فیصلوں سے گیس کی وافر مقداد کو یقینی بنائیں۔

حکومتی موقف
عوام کا یہ کہنا ہے کہ حکومت دانستہ یا غیر دانستہ طور پر گیس کی سنگینی کو بالکل بھی خاطر میں نہیں لارہی۔ وفاقی وزیر براِئے توانائی حماد اظہر کو جب گیس کے آنے والے بحران کی طرف متوجہ کیا تو انھوں نے صرف اتنا کہا کہ گیس کا بحری جہاز صرف دو روز ہی تاخیر سے پہنچ رہا ہے اور ہم یہ توقع کررہے ہیں کہ گیس کی مکمل بحالی ایک یا دو روز میں ہوجائے گی۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ حکومت سنجیدگی سے گیس ٹرمینلز کی کیپیسٹی بڑھانے پر کام کررہی ہے۔
مزید پڑھیں: عالمی گیس بحران پاکستان پر اثر انداز ہوسکتا ہے
Discussion about this post