رشید ناز ۔۔۔ فن کی دنیا کا عہد ۔۔جو اب تمام ہوا ۔ رشید ناز نے صرف اردو ہی نہیں ، پشتو اور ہندکو زبان کے کئی فلموں اور ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے ۔ وہ پی ٹی وی کے ان سنئیر فنکارون میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے ابتدا سے ہی اپنی منفرد اور مختلف شناخٹ قائم کی وہ پہلی مرتبہ اردو ڈرامہ 1973 کو ‘ایک تھا گاؤں’ میں نظر آئے ۔
پشاور ٹی وی مرکز سے کئی ڈراموں میں کام کیا ۔ اور پھر انہوں نے ‘ناموس’ ، ‘دشت’ ، انکار ، انوکھی، اپنے ہوئے پرائے، غلام گردش، دوسرا آسمان، ناموس، پتھر ، آن سمیت دیگر سپر ہٹ ڈراموں میں کام کرکے مداحوں کے دل جیتے۔ ڈراموں کی دنیا میں نام کمانے کے بعد انہوں نے پہلی پشتو فلم ‘زما جنگ’ میں اداکاری کرکے بڑے پردے پر انٹری دی جبکہ ان کی پہلی اردو فلم سید نور کی ڈکیت تھی، جس کے بعد وہ شعیب منصور کی فلم خدا کے لیے میں نظر آئیں۔ ان کی مشہور ترین فلموں میں کراچی سے لاہور اور ورنہ بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اداکار رشید ناز نے ویڈیو سانگ عشق اپنا رنگ میں ماڈل ایمان علی کے ساتھ بھی کام کیا۔ معروف اداکار رشید ناز طویل عرصے سے علیل رہنے کے بعد در فانی سے کوچ کر گئے۔ وہ اسلام آباد کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے جہاں انہوں نے اپنی آخری سانسیں لی۔
Discussion about this post