سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس اس وقت گرما گرمی میں بدل گیا۔ جب ایک جانب سابق وزیر شبلی فراز تھے تو دوسری جانب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت قائم مقام چیئرمین سینیٹر افنان کررہے تھے۔ اجلاس میں شہباز گل کی بیوی عزہ اسد رسول کا معاملہ زیربحث آیا۔ کامسٹیس یونیورسٹی حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2011 میں عزہ رسول سرکاری خرچ پر پی ایچ ڈی کے لیے امریکا گئیں لیکن 11 سال بعد بھی واپس نہیں آئیں۔جس کے جواب میں یونیورسٹی نے شہباز گل کی بیوی کو شوکاز نوٹس بھی بھیجا۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق عزہ اسد رسول 2 لاکھ ڈالرز کی نادہندہ ہیں۔
سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ شہباز گل کی شریک سفر کا معاملہ کمیٹی میں نہ اٹھایا جائے۔ جس کے جواب میں کمیٹی چیئرمین کا کہنا تھا کہ خاتون 2 لاکھ ڈالرز کی نادہندہ ہیں۔ یہ رقم بھردیں، معاملہ ختم کردیا جائے گا۔ اگر وہ حاضر نہیں ہوسکتیں تو آن لائن شرکت کے لیے طلب کیا جاسکتا ہے۔ جس کے جواب میں پی ٹی آئی سینیٹرز کا موقف تھا کہ صرف شہباز گل کی شریک سفر کا معاملہ کیوں اٹھایا جارہا ہے، دیگر نادہندگان کو بھی کمیٹی میں طلب کیا جائے۔ قائم مقام چیئرمین سینیٹر افنان نے ریمارکس دیے کہ تحریک انصاف کے سینیٹرز پیٹی بند بھائی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کرپشن کا دفاع کر رہے ہیں، 2 لاکھ ڈالرز کا حساب ہو گا۔ جس پر دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
شہباز گل کی بیوی کے نادہندہ ہونے کا معاملہ، سینیٹ کمیٹی میں ہنگامہ آرائی، شہبازگل کی اہلیہ کے معاملے کو سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر کمیٹی میں شامل کیاگیا، شبلی فراز#ShahbazGill #Parliament #ShibliFaraz #PTI #PMLN #Taar pic.twitter.com/948LNTKmER
— Taar.TV (@taar_tv) June 8, 2022
شبلی فرازنے سینیٹرافنان کو کہا کہ نواز شریف بچانے نہیں آئیں گے، جس پر جواباً سینیٹر افنان بولےکہ آپ کو بھی عمران خان بچانے نہیں آئیں گے۔ دونوں کے درمیان تلخ کلامی ایسی بڑھی کہ پارلیمنٹ کی سیکوریٹی کو کمیٹی روم میں آنا پڑا۔ کامسیٹس یونیورسٹی کی دستاویزات کے مطابق عزہ اسد رسول نے مارچ 2011 میں پی ایچ ڈی کے لیے سرکاری فنڈز سے اسکالرشپ حاصل کرکے 99 ہزار ڈالرز کی رقم وصول کی اور 2016 میں پی ایچ ڈی مکمل کرنا تھی۔ معاہدہ تو یہ بھی تھا کہ وہ واپس آکر یونیورسٹی میں تدریس کا علم جاری رکھیں گی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ سرکاری رقم کے ساتھ ساتھ وہ اب 25 فی صد جرمانے کو ادا کرنے کی بھی پابند ہیں۔
Discussion about this post