پاکستانی ٹی وی اینکر اور صحافی ارشد شریف کے قتل کی اطلاع ان کی اہلیہ جویریہ صدیق نے بذریعہ ٹوئٹ کی ہے۔ ان کے مطابق ارشد شریف کونیروبی میں گولی مار کر قتل کیا گیا۔ جویریہ کا مزید کہنا تھا کہ انہیں کینیا پولیس کے حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ارشد شریف کی گولی مار کر جان لے لی گئی ہے۔ دوسری جانب کچھ ذرائع اس جانب بھی اشارہ کررہے ہیں کہ کینیا کے شہر نیروبی میں ارشد شریف حادثے کا شکار ہوئے۔ فی الحال اس سلسلے میں کینیا یا پھر پاکستانی حکام کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ مقامی پولیس نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ارشد شریف کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ان کی اہلیہ جویریہ صدیق نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ انہوں نے آج اپنے دوست، شوہر اور پسندیدہ صحافی کو کھو دیا۔
I lost friend, husband and my favourite journalist @arsched today, as per police he was shot in Kenya.
Respect our privacy and in the name of breaking pls don’t share our family pics, personal details and his last pictures from hospital.
Remember us in ur prayers. pic.twitter.com/wP1BJxqP5e— Javeria Siddique (@javerias) October 24, 2022
انہوں نے یہ اپیل بھی کی کہ کینیا کے اسپتال میں ارشد شریف کو لے جانے والی آخری تصویر کو صارفین شیئر نہ کریں۔ 49 برس کے ارشد شریف کراچی میں پیدا ہوئے۔ کئی پاکستانی نیوز چینلز میں کام کیا جبکہ جولائی میں وہ انہوں نے خود ساختہ جلاوطنی اختیار کی اور گزشتہ ماہ سے ہی انہوں نے اپنا یو ٹیوب چینل باقاعدہ طور پر پھر سے شروع کیا۔ نظریاتی طور پر تحریک انصاف کے حامی رہے اور اے آر وائے نیوز پر مختلف پروگرامز کے ذریعے تحریک انصاف اور عمران خان کی حمایت میں کرتے رہے ہیں۔
2019 میں ارشد شریف کو بہترین صحافتی خدمات کے اعتراف میں پرائیڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ دیا گیا۔ اُدھر اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارشد شریف کی میت کی پاکستانی منتقلی کی درخواست دائرکردی گئی ہے۔ درخواست گزار بیرسٹر شعیب رزاق نے استدعا کی کہ ارشد شریف کی میت کو پاکستان منتقل کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے سیکرٹریز کو نوٹس کرتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔ دوسری جانب ارشد شریف کی موت پر صدر عارف علوی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ارشد شریف کی موت صحافت اور پاکستان کے لیے بڑا نقصان ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے مطابق ارشد شریف کی موت کی حیران کن خبر پر انہیں بہت دُکھ ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی صحافی ارشد شریف کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
Discussion about this post