سندھ ہائی کورٹ نے عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم پر حکم امتناع جاری کردیا ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کا وہ فیصلہ بھی معطل کردیا، جس کے تحت یہ حکم دیا گیا ہے کہ عامر لیاقت حسین کا پوسٹ مارٹم 23 جون کو صبح 9 بجے کرایا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ میں عامر لیاقت حسین کی بیٹی اور بیٹے نے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کے 18 جون کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ وکیل ضیا اعوان کا کہنا تھا کہ ایک شہری کی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی اور پھر پوسٹ مارٹم کا حکم دیا ۔ عدالت نے عامر لیاقت حسین کے ورثا کا موقف بھی درست انداز میں نہیں سنا۔ ورثا کا یہ بھی کہنا تھا کہ صرف تشہیر کے لیے یہ درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس پر سندھ ہائی کورٹ نے عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم پر حکم امتناع جاری کیااور جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کا فیصلہ بھی معطل کردیا۔
Discussion about this post