سیکٹر ای الیون لڑکا لڑکی تشدد کیس میں مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت 5 مجرمان کو عمر قید کی سزا، فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے سنایا۔ عثمان مرزا، محب بنگش ، ادارس قیوم بٹ ، حافظ عطا الرحمان اور فرحان شاہین کو ساری عمر کے لیے قید کی سزا ملی ہے جبکہ عمر بلال مروت اور ریحان حسین کو بری کردیا گیا ہے۔
یہ معاملہ 6 جولائی 2021 کو سوشل میڈیا پر آیا تھا۔ جب ایک جوڑے کو عثمان مرزا نے انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا اور مارا پیٹا بھی گیا۔ مقدمے کی کارروائی لگ بھگ ساڑھے پانچ ماہ تک چلی ۔ 28 ستمبر 2021 کو 7 ملزمان پر فرد جرم لگائی گئی۔ اس کیس میں اس وقت ڈرامائی موڑ آیا جب رواں سال جنوری میں متاثرہ جوڑے نے اپنا بیان بدلا اور پیروی سے انکار کردیا تھا لیکن حکومت نے متاثرہ جوڑے کی جانب سے بیان حلفی جمع کرانے کے بعد اس مقدمے کو لڑنے کا اعلان کیا۔
یاد رہے کہ اس واقعے کا نوٹس خود وزیراعظم عمران خان نے بھی لیا ۔ جس کے بعد اس مقدمے کی بھی اہمیت بڑھ گئی، فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عثمان مرزا کیس میں متاثرہ لڑکی اور نوجوان کے منحرف ہونے کے باوجود عمر قید کی سزا جدید ٹیکنالوجی کی بطور شہادت قبولیت کی انتہائی خوش آئند ہے، وہی معاشرے ترقی کا زینہ چڑھتےہیں جہاں انصاف ہو انشاللہ سیالکوٹ اور دیگر مقدموں میں بھی انصاف کے قریب ہیں۔
Discussion about this post