پاکستان کے دورہ پر آنے والی امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی شرمن نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اہم ملاقات کی۔ جس کے بعد وینڈی شرمن نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں افغانستان کے مستقبل،امریکا پاکستان کے اہم دیرینہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
I met today with Pakistani Foreign Minister @SMQureshiPTI to discuss Afghanistan’s future and the important and long-standing U.S.-Pakistan relationship. We look forward to continuing to address pressing regional and global challenges. pic.twitter.com/1tmUAMC18I
— Wendy R. Sherman (@DeputySecState) October 8, 2021
اس سے قبل مشیر برائے قومی سلامتی امور ڈاکٹر معید یوسف سے امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی ملاقات ہوئی۔ جس میں معید یوسف نے امریکا کو باور کرایا ہے کہ واشنگٹن افغان طالبان حکومت سے مذاکرات شروع کرے۔ دوسری جانب جو بائیڈن انتظامیہ کے نمائندے یا عہدیدار کا پاکستان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنس بھی پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں۔ جس میں افغانستان میں ہونے والی تبدیلیوں کے حوالے سے اظہار خیال کیا گیا۔ پاکستان امریکا سے یہ توقع رکھتا ہے کہ واشنگٹن، مودی سرکار پردباؤ ڈال کرمسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان کا موقف رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت ملے۔ ساتھ ہی متنازعہ شق 370 کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ پاکستان کی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے بھی بہت ساری توقعات وابستہ ہیں۔ آئی ایم ایف نے ابھی تک پاکستان کی مزید قسطوں کا اجرا نہیں کیا۔
Discussion about this post