اے آر وائے نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کو ملیر کی جوڈیشل عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے انہیں میمن گوٹھے تھانے میں درج ایف آئی آر کے تحت منگل کی رات حراست میں لیا تھا۔ عماد یوسف کے وکیل نعیم قریشی کا عدالت میں موقف تھا کہ ان کے موکل کے خلاف ٹھوس ثبوت نہیں ملے، اسی بنا پر یہ مقدمہ بنتا ہی نہیں۔ دوسری جانب تفیتشی افسر نے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جس پر وکیل نعیم قریشی کہتے تھے کہ عماد یوسف کا اس پورے معاملے میں کوئی کردار نہیں۔ انہوں نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمہ خارج کرنے کی استدعاکی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے ان کی یہ درخواست قبول کرتے ہوئے ایک لاکھ روپے کے مچلکے پر عماد یوسف کو رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔ پیر کی رات تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جانب سے فوج کے افسران اور اہلکاروں کے حوالے سے نامناسب گفتگو اے آر وائے نیوز پر کی گئی تھی جس پر جہاں شہباز گل کی گرفتاری اسلام آباد میں ہوئی وہیں عماد یوسف کو کراچی میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔
Discussion about this post