اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کی توہین مذہب کے مقدمات کے خلاف دائر درخواست پر عدالت نے فواد چوہدری کے خلاف 9 مئی تک کارروائی سے پولیس کو روک دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے وزیر داخلہ رانا ثنا کی نیوز کانفرنس اور مریم نواز نواز کے بیانات پڑھ کر سنائے۔ ان کے مطابق مریم نواز نے کہا ہے عمران خان فتنہ ہیں، جنہیں کچلنا چاہیے۔ وکیل فیصل چوہدری کے مطابق سات رکنی بینچ کا فیصلہ ہے ایک ہی واقعے کی زائد ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتیں،واقعہ مدینہ منورہ میں ہوا اور مقدمات پاکستان میں درج کیے گئے۔ چاہتے ہیں کہ تمام مقدمات کی فہرست عدالت کو دی جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ عدالتی دائرہ اختیار تک پولیس کو ہدایات جاری کردیتے ہیں۔ کیا فواد چوہدری رکن قومی اسمبلی ہیں؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ وہ مستعفی ہوچکے ہیں لیکن انہیں ڈی نوٹی فائی نہیں کیا گیا۔ جس کے جواب میں چیف جسٹس نےریمارکس دیے کہ جب تک ڈی نوٹی فائی نہیں ہو، اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت کے بغیر گرفتاری نہیں ہوسکتی۔ ساتھ ہی انہوں نے سیکریٹری داخلہ کو ہدایت دی کہ اگلی سماعت تک فواد چوہدری کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہواور ناہی انہیں ہراساں کیا جائے۔
یاد رہے کہ تحریک انصاف نے عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف درج توہین مذہب مقدمات کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ جس میں یہی موقف اختیار کیا گیا کہ یہ مقدمات کس بنیاد پر دائر کیے گئے؟ وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ پولیس یا ایف آئی اے کا کوئی بھی ایکشن غیر قانونی قرار دے کر اسے کالعدم قرار دیا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہنما تحریک انصاف شہباز گل کی واپسی پر گرفتاری سے روکنے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔ یہ احکامات شہباز گل کی طرف سے دائر حفاظتی ضمانت کی درخواست پر دیے گئے۔ شہباز گل ان دنوں امریکا میں ہیں، جن کی وطن واپسی 4 مئی کو متوقع ہے۔
انسانی حقوق کمیشن پاکستان کی تشویش
تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مذہبی بنیادوں پر قائم مقدمات پر انسانی حقوق کمیش پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا اور انہیں فوری طور پر واپس لینے کامطالبہ کیا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن پاکستان کے مطابق کوئی حکومت یا سیاسی پارٹی مخالفین کیخلاف توہین مذہب کا الزام بطور ہتھیار استعمال کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
شیخ راشد کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ
سعودی عرب سے واپسی پر شیخ رشید کے بھتیجےراشد شفیق گرفتار کرلیا، سول جج مشتاق حسین کی عدالت نے شیخ راشد شفیق کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈمنظورکرلیا گیا، راشد شفیق نے واقعہ کی ویڈیو پوسٹ کرکے عمران کو فاتح قرار دیا تھا۔ یاد رہے کہ اتوار کو کراچی،فیصل آباد، اٹک، بورےوالا، گوجرہ میں توہین مسجد نبویﷺ پر مقدمہ درج کیا گیا۔ مقدمے میں عمران خان، فواد چوہدری، شیخ رشید، شہباز گل راشد شفیق، صاحبزادہ جہانگیر، انیل مسرت، نبیل مسرت، رانا عبدالستار سمیت 150افراد کو ملزم نامزد کیا گیا۔
Discussion about this post