سپریم کورٹ میں آئی جی اسلام آباد، چیف کمشنر اور وفاقی سیکرٹری داخلہ نے 25 مئی کو تحریک انصاف کی لانگ مارچ میں ہونے والے ہنگامے اور دنگا فساد پر اپنی اپنی رپورٹس جمع کرادی ہیں۔ جن میں عمران خان کو لانگ مارچ کے روز ڈی چوک پر بدنظمی کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔ عدالت عظمیٰ کے احکامات کے باوجود مظاہرین ریڈ زون میں گھسےاور یہ عمل کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کا ویڈیو پیغام موجود ہے۔ جنہوں نے کارکنوں کو ڈی چوک آنے کا حکم دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ریڈ زون میں 800 مظاہرین گھس آئے۔جنہیں روکنے کی کوشش کی گئی۔ ان احتجاجیوں نےکنٹینرز اور دیگر رکاوٹیں ہٹائیں۔ اس کوشش میں 21 شہری زخمی ہوئے۔ پولیس نے مزید دنگا فساد روکنے کے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ کارکن اسلحے سے لیس تھےاور انہوں نے ڈنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔ فواد چوہدری، سیف اللہ نیازی، عمران اسماعیل، زرتاج گل سمیت دیگر رہنما کارکنوں کو اشتعال دلاتے رہے۔ عمران خان ایچ 9 میدان تک نہیں آئے۔ صرف وہی نہیں پی ٹی آئی کا کوئی کارکن اس میدان میں نہیں پہنچا۔ رپورٹس کے ساتھ عدالت میں مختلف ویڈیو کلپ اور سوشل میڈیا پیغامات بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
Discussion about this post