کورونا ویکسین تیار کرنے والی ایک کمپنی فائزر نے اعلان کیا ہے کہ اُن کی ویکسین 5سے 11سال تک کی عمر کے بچوں کے کارآمد ہے۔ امریکی حکام کی اجازت کے بعد باقاعدہ طور پر اس کی خوراک دینے کا آغاز کردیا جائے گا۔ فائزر اور اس کے جرمن شراکت دار بائیو ٹیک کی بنائی ہوئی ویکسین پہلے ہی 12سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے لگائی جارہی ہے، اب اس ساری صورتحال میں وہ والدین جو چاہتے ہیں کہ ان کے ننھے منے پھولوں کو ویکسین کی خوراک لگائی جائے ، اُن کے لیے فائزر کا یہ اعلان راحت کا باعث بن گیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ابتدائی عمر کے بچوں کے لیے فائزر نے بہت کم خوراک کے استعمال کا تجربہ کیا ہے ۔ فائرز کے مطابق دوسری خوراک کے بعد 5سے 11سال بچوں میں کورونا وائرس سے لڑنے والے اینٹی باڈی کی سطح تیار ہوئی ہے۔عام طور ان بچوں میں بازؤں میں درد، بخار یا درد کی شکایات ملی ہیں۔ ارادہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بچوں کے لیے فائزر کی ویکسین کے لیے رواں ماہ کے اختتام تک فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن امریکا کو درخواست دی جائے گی، جس کے بعد کچھ ایسی ہی درخواستیں یورپی اور برطانوی ریگولیٹرز کو روانہ کی جائیں گی۔
مشاہدے میں آیا ہے کہ بیشتر مغربی ممالک میں اب تک 12سال سے کم عمر بچوں کی ویکسین شروع ہوچکی ہے۔ امریکی اکیڈمی آف پیڈیا ٹرکس کے مطابق بڑی عمر کے مقابلے میں کورونا سے بچوں کو بیماری یا موت کا خطرہ ذرا کم ہی ہے لیکن امریکا میں 50لاکھ سے زائد بچوں کے کورونا مثبت ٹیسٹ آچکے ہیں۔ بچوں میں ان کیسوں میں غیر معمولی اضافہ اس جانب بھی اشارہ کررہا ہے کہ وہ ڈیلٹا وائرس کا شکار ہیں۔ اسی بنا پر امریکی ماہرین صحت اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ 12سال سے کم عمر بچوں کو ویکسین کی فراہمی فوری طور پر شروع کی جائے تاکہ وہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ جائیں۔
Discussion about this post