ملائیشیا کی نائب وزیربرائے سماجی اورخانگی امورسیتی زیلا محمد یوسف کے اس بیان پرانہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سیتی زیلا نے انسٹا گرام پر 2 منٹ کی طویل ویڈیو میں شوہروں کو یہ مشورہ دیا ہے کہ اگر ان کی بیگمات بات نہ مانیں تو وہ انہیں آہستگی کے ساتھ ماریں پیٹیں۔ اُن کے مطابق شوہر، بیویوں کو دکھائیں کہ وہ کتنے سخت اور ظالم ہیں تاکہ بگڑی ہوئی بیگمات اپنی ضد چھوڑنے پر مجبور ہوں۔ اُن کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ شوہر حضرات کو چاہیے کہ پہلے خود سر اور ضدی بیویوں کو سمجھایا جائے، نہ مانیں تو شوہروں کو چاہیے کہ اُن کے کمرے میں 3 دن تک رخ نہ کریں۔ اس پر بھی وہ راہ راست پر نہ آئیں تو پھر آخری حل ان کی پٹائی ہے۔
دوسری جانب انہوں نے بیگمات کو بھی مشورہ دیا ہے کہ اگر وہ چاہتی ہیں کہ ازدواجی زندگی خوشگوار گزرے تو شوہروں سے اُسی وقت بات کریں کہ جب وہ پرسکون ہوں۔ بات کرنے سے پہلے اُن سے اجازت طلب کریں۔ بہرحال سوشل میڈیا پر وزیر صاحبہ کے اس بیان پر ہلچل مچی ہے۔ کئی صارفین کا کہنا ہے کہ یہ صنفی مساوات کے خلاف عمل ہے۔ ان کے مطابق خاتون ، بچے یا پھر جانور پر کسی بھی قسم کا تشدد کسی صورت درست نہیں۔ کسی نے مشورہ دیا کہ خواتین کی نائب وزیر کو اس بیان پر فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے ۔ خواتین کو برابری کے حقوق حاصل ہیں۔ وزیر کے اس بیان کے بعد گھریلو تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوسکتاہے۔
Discussion about this post