قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے 20 منحرک ارکان کو بڑی ریلیف مل گئی۔ الیکشن کمیشن نے نااہلی سے متعلق ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسے رد کردیا۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اس ریفرنس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کا موقف تھا کہ ان منحرف ارکان کو ڈی سیٹ کیا جائے۔ الیکشن کمیشن کے سامنے آج دلائل دیتے ہوئے نورعالم خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل اب بھی پارٹی کا حصہ ہیں، انہوں نے صرف پارٹی کے کچھ فیصلوں سے اختلاف کیا جو جمہوریت کا حصہ ہے۔ نور عالم خان نے تحریک عدم اعتماد تک میں ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔ اسی لیے ان پر شق 63 ون اے کا اطلاق نہیں ہوتا۔ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ وہ اب اپیل دائر کریں گے۔
Discussion about this post