ورلڈ اکنامک فورم کے آن لائن سیشن کے دوران نریندر مودی کا خطاب جاری تھا کہ اچانک ہی وہ سٹپٹا سے رہ گئے۔ لگا یہی کہ ان کی ٹیلی پرومپٹر نے چلنا بند کردیا۔ اب اپنی اسی خفت کو چھپانے کے لیے مودی نے بات کو گھماتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ لگتا ہے کہ ان کی آواز نہیں پہنچ رہی۔ یہی بات وہ بار بار صرف اس لیے دریافت کرتے رہے تاکہ اس عرصے میں ٹیلی پرومٹر درست ہوجائے۔ جس کے جواب میں صدر ورلڈ اکنامک فورم یہی کہتے رہے کہ مودی جی کی آواز اُن تک پہنچ رہی ہے لیکن بھارتی وزیراعظم جان بوجھ کر اس یقین دہانی کو نظر انداز کرتے رہے اور جیسے ہی ٹیلی پرومپٹر درست ہوا تو نریندر مودی ورلڈ اکنامک فورم کے آن لائن سیشن کے شرکا کو سبز باغ دکھانے والا بھاشن دینے لگے۔
BIG BREAKING
The reason behind Prime Minister @narendramodi not addressing Press Conferences REVEALED 👇🏼 pic.twitter.com/LDCBDaokWw
— Radhika Khera (@Radhika_Khera) January 17, 2022
بہرحال سوشل میڈیا پر مودی جی پر وار کرنے سے بھلا کانگریسی صدر راہول گاندھی کیوں پیچھے رہتے۔ جنہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اب تو یہ عالم ہے کہ ٹیلی پرومپٹربھی اور زیادہ جھوٹ بولنے سے قاصر نظر آرہا ہے۔
इतना झूठ Teleprompter भी नहीं झेल पाया।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 18, 2022
جس کے بعد ’ٹیلی پرومپٹرپی ایم‘ کے نام سے ہیش ٹیگ گردش میں آگیا۔ جس میں بیشتر صارفین کا کہنا تھا کہ کتنے دکھ کی بات ہے کہ ملک کی اہم ذمے داری سنبھالنا والا شخص ایک لفظ بھی ٹیلی پرومپٹر کے بغیر نہیں بول سکتا، کسی نے لکھا کہ یہی وجہ ہے کہ مودی براہ راست پریس کانفرنس سے کتراتے ہیں ۔
Jokes apart, but the person holding topmost chair in the country, couldn’t even utter a single word as soon as the #Teleprompter went off. This is when oratory skills were considered his biggest forte.
Goes on to show how the whole country was fooled.#TeleprompterPM pic.twitter.com/CUvHeUaQUN
— Mayank Saxena (@mayank_sxn) January 17, 2022
دلچسپ بات یہ ہے کہ مودی جی کی اس شرمندگی اور خفت کے جواب میں بھارتیا جنتا پارٹی کے رہنما ایک ہی ٹوئٹ کو کاپی کرکے پوسٹ کرتے رہے۔ جس میں یہی دکھڑا رویا گیا کہ دراصل مودی جی کی تو کوئی غلطی ہی نہیں بلکہ صدر ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے انہیں ٹوکا گیا۔ جبھی ایسا ہوا۔

Discussion about this post