نغمہ نگار جاوید اختر کا انتہا پسند مودی پر وار ۔مسلمانوں کی نسل کشی کی دھمکی پر خاموش رہنے پر مودی کو بنایا ہدف تنقید۔انتہا پسند اب جاوید اختر کے خلاف زہر اگلنے لگے۔ نغمہ نگار کو پاکستان چلے جانے تک کا مشورہ دیا جارہا ہے۔ نغمہ نگار اور رائٹر جاوید اختر نے بذریعہ ٹوئٹ مودی پر کیا تھا کرارا حملہ، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے وزیراعظم نے خود کو فرضی یا خیالی خطرے کے فسانے پربھارت کے صدر سے کرلی بات، جاوید اختر کا اشارہ تھا کہ اُس واقعے کی جانب جب مودی کو کسانوں کے احتجاج کی بنا پر بھارتی پنجاب میں انٹری نہیں ملی۔

نغمہ نگار کہتے ہیں کہ مودی بلٹ پروف گاڑی میں بیٹھے تھے اور چاروں طرف سے باڈی گارڈ بھی تھے لیکن خیالی خطرے سے ایسے ہلکان ہوئے کہ اس معاملے پر بھارتی صدر تک سے ملاقات کی۔ افسوس کی بات تو یہ ہے کہ مودی نے اُس وقت ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ جب لاکھوں بھارتی مسلمانوں کی نسل کشی کی کھلے عام دھکمیاں دی گئیں۔
Our PM has met the president to discuss a vague n according to many an imaginary threat to himself when he was in a bullet proof vehicle surrounded by the body guards with LMGs but has not uttered a word when 200 M Indians are openly threatened by a genocide. Why Mr Modi ?
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) January 10, 2022
جاویدا ختر نے اس ٹوئٹ میں اُن ہندو انتہا پسندوں اجتماع کا تذکرہ کیا ہے کہ جو چند دنوں پہلے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے اور مسلمانوں کو کھلم کھلا دھمکیاں دیں۔ انتہا پسندی کی دلدل میں دھنسے ان انتہا پسندوں نے بھارتی ہندوؤں کو اس بات پر اکسایا کہ وہ مسلمانوں کی نسل کشی کریں گے تو انہیں بھاری انعام سے بھی نوازا جائے گا۔

جاوید اختر کے اس ٹوئٹ کے بعد متعصبانہ سوچ کے حامل بھارتی نغمہ نگار پر ٹوٹ پڑے ہیں اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف زہر اگلنے میں دیر نہیں لگارہے۔ جاوید اختر نے اس سے قبل مسلم خواتین کی آن لائن نیلامی پر شدید اعتراض کیا تھا۔ جس میں ان کی اہلیہ شبانہ اعظمی کو بھی انتہا پسندوں نے نیلامی کے لیے پیش کیا تھا۔

Discussion about this post