دیسی چوزے کی یخنی بند گلے کو ایسے کھول دیتی ہے جیسے پھاٹک کھلنے پر ٹریفک جام غائب ہوجاتا ہے۔ یہ کہنا ہے تجربہ کار حکیموں اور طبیبوں کا جن سے جدید تعلیم یافتہ ڈاکٹرز بھی اتفاق کرتے ہیں۔ موسم سرما میں جہاں گرم کپڑوں کے ذریعے خود کو موسم کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے وہیں خوراک میں بھی کچھ ایسی چیزیں شامل کرلینی چائیے جو جسم کا اندرونی درجہ حرارت نارمل رکھ سکے۔
پاکستان میں چکن سوپ اور یخنی موسم سرما کی خاص سوغاتوں میں شمار ہوتے ہیں۔ سوپ اور یخنی کا موسم بنیادی طور پر نومبر سے شروع ہوتا ہے اور فروری کے آخر تک رہتا ہے۔ ہمارے ہاں یخنی عام طور پر فارمی یا دیسی مرغی سے تیار کی جاتے ہیں البتہ ملک کے مختلف علاقوں میں بعض یخنی والے بڑے اہتمام سے دیسی چوزے کی یخنی بھی فروخت کرتے ہیں جو اپنے نوعیت کے پکوان میں ٹاپ آف دی لائن کہی جاسکتی ہے۔ دیسی چوزے کے گوشت کو پانی میں ابلنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے اور اس میں کئی قسم کے مصالحے اور نمک ڈال کر تب تک پکایا جاتا ہے جب تک مصالحے گوشت میں رچ بس نہیں جاتے۔ تجربہ کار یخنی بنانے والے اس کام میں 8 سے 9 گھنٹے تک لگادیتے ہیں اور گوشت کو ہلکی آنچ پر پکاتے ہیں۔ یعنی اگر صبح 9 بجے یخنی پکانے کے لیے رکھی جائے تو شام 5 یا 6 بجے پک کر تیار ہوتی ہے۔
ہمارے ہاں یخنی خاص طور پر بزرگ اور بچوں کو ضرور پلائی جاتی ہے جس سے وہ فلو اور کھانسی کے خلاف نسبتاً کم قوت مدافعت کا بہتر طور پر مقابلہ کر پاتے ہیں۔ چکن کا سوپ جسم کو سیلینیم، وٹامن اے اور سی، اور مختلف اینٹی آکسیڈینٹ فراہم کرتا ہے تاکہ قوت مدافعتی نظام کو فروغ دیا جاسکے اور بیماریوں سے لڑیں۔ چکن میں امینو ایسڈ بھی بہت زیادہ ہے جو جسم کو سیرٹونن تیار کرنے میں مدد کرتا ہے جو آپ کو ’سکون‘ کا احساس دلاتا ہے۔۔ سیرٹونن ایک ایسا کیمیکل ہے جو صحت اور خوشی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کراچی, لاہور, پشاور اور اسلام آباد میں یخنی کی دکانوں اورٹھیلوں کے ساتھ ساتھ کڑاہی اور مندی بیچنے والے ریسٹورانٹس میں بھی یہ سوغات عام طور پر مین کورس سے پہلے پیش کی جاتی ہے۔ سوپ کاروبار سردیوں میں جس طرح چمکتا ہے اسکا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف کراچی شہر میں 25 سو سے 3 ہزار چھوٹے بڑے مقامات پر سوپ فروخت ہوتا ہے، سیکڑوں تھڑے اور ٹھیلے اسکے علاوہ ہیں۔ لوگ اہلخانہ کے ہمراہ رات گئے تک سوپ اور یخنی پینے کیلیے دکانوں اور اسٹالوں کا رخ کرتے نظر آتے ہیں۔ جب سے مرغی کے گوشت کے دام بڑھے ہیں ویجیٹیبل سوپ یعنی سبزیوں سے تیار ہونے والے سوپ کی ٹرینڈ بھی چل نکلا ہے۔ یہ سوپ گاجر ، بند گولی ، شملہ مرچ ، ادرک ، لہسن ، انڈے اور ٹماٹر کو ابال کر تیار کیا جاتا ہے۔ بازار میں فروخت ہونے والے اس قسم کے سوپ میں بوٹیوں کے بجائے عام طور پر ابلی ہوئی مرغی کا ریشہ بُھر بھرادیا جاتا ہے۔ چلی ساس اور سرکے کے ساتھ اس کا ذائقہ اچھا لگتا ہے۔ تین چار سال پہلے تک یخنی کا ایک کپ عام طور پر 40 سے 60 روپے میں ملتا تھا جس کی اب قیمت دوگنی، یعنی 80 سے 100 روپے پر جاپہنچی ہے۔
سرد موسم میں ہونے والی دعوتوں اور شادیوں پر بھی سوپ سرو کیاجاتا ہے۔ سردیوں کی ٹھنڈی راتوں میں گرما گرم سوپ خوب ذائقہ دیتا ہے اور محفل کو چار چاند لگا دیتا ہے۔
یہ پڑھنا نہ بھولیں:
Discussion about this post