ملک کے کئی شہروں میں میڈیکل کے طالب علم سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں، جن کا مطالبہ صرف یہ ہے کہ میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے۔ کئی طالب علموں کا کہنا ہے کہ انہیں کسی صورت آن لائن ٹیسٹ منظور نہیں۔اسلام آباد میں سیکڑوں کی تعدا د میں طالب علموں نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے سامنے دھرنا بھی دیا ہے، اور یہ دھرنا دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ہوا۔ ان طالب علموں کے مطابق پورے ملک میں ایک ہی دن انٹری ٹیسٹ لیا جائے، جیسا کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔ کراچی میں پریس کلب اور سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر طالب علم اکٹھا ہیں، جو انٹری ٹیسٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے انٹری ٹیسٹ مختلف دنوں میں لینے پر پاکستان میڈیکل کمیشن کو نوٹس بھی جار ی کر رکھا ہے۔
طالب علموں کے مطابق جو انہیں پڑھایا جاتا ہے‘ اُس کا امتحان نہیں لیا جاتا۔ مختلف ماہر تعلیم کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے چاروں صوبوں میں انٹر کی سطح پر یکساں نصاب نہیں۔طالب علموں کا شکوہ ہے کہ کسی کو امتحانی پرچا بہت آسان ملتا ہے تو کسی کو بہت زیادہ مشکل۔ اس سلسلے میں پی ایم اے کے سیکریٹری جنرل قیصر سجاد کا کہنا ہے کہ مشاہدے میں یہ آیا ہے کہ ملک بھر کے طالب علموں کے مختلف اوقات میں انٹری ٹیسٹ لیے جاتے ہیں اور اسی بات پر طالب علموں کو تحفظات ہیں، انہیں آن لائن امتحانات پر بھی خدشات ہیں اور طالب چاہتے ہیں کہ کوئی ایک دن مخصوص کردیا جائے، جس میں پورے ملک کے میڈیکل طالب علموں کا انٹری ٹیسٹ لیا جائے۔
Discussion about this post