ناروے وہ ملک ہے،جہاں سب سے زیادہ الیکٹرک کاریں استعمال ہوتی ہیں۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ صرف ستمبر میں ناروے میں 77.5فی صد الیکٹرک کاروں کی فروخت ہوئی۔ اسی پس منظر میں ناروے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کو قابو کرنے کی غرض سے وہ 2025تک پیٹرولیم مصنوعات پر چلنے والی تمام تر گاڑیوں کا استعمال بند کردے گا۔ غیر ملکی رپورٹ کے مطابق ٹیسلا کا الیکٹرک ماڈل وائے جو گزشتہ سال مارچ میں متعارف کرایا گیا، حالیہ دنوں میں ناروے میں اس کے استعمال کا رحجان غیر معمولی رہا۔حکام کہتے ہیں کہ الیکٹرک کاروں کی مانگ میں مسلسل اضافہ حوصلہ افزا ہے۔ جبکہ عوام کو ان کے استعمال کی طرف راغب کرنے کے لیے ٹیکس میں چھوٹ بھی دی جارہی ہے۔ اس سلسلے میں ناروے کے حکام کو اپوزیشن کی جانب سے سخت تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے، جس کا مطالبہ ہے کہ الیکٹرک کاروں کے مہنگے ماڈلز پر ٹیکس عائد کیا جائے لیکن اس مطالبے کو حکومت نے رد کردیا۔ جس کا کہنا ہے کہ وہ یہ تمام تر اقدامات اس لیے کررہی ہے کہ تاکہ مستقبل میں ملک میں ماحولیاتی آلودگی کا زہر ارد گرد کے ماحول کو خراب نہ کرے۔ اسی بنا پر عوام کو سہولت دے کر انہیں باور کرایا جارہا ہے کہ اگر وہ الیکٹرک کاروں کا استعمال کریں گے تو اُن کو جہاں کم خرچ پڑیں گی، وہیں ماحول بھی صاف ستھرا ہوگا
Discussion about this post