مسلسل کئی روز سے سب کی نگاہیں ٹی وی اسکرینز پر جمی ہوئی تھی کہ 5 سالہ ریان اندھیری اور تنگ کنوئیں سے زندہ سلامت باہر آجائے، ننھے دل کے ساتھ ہر ایک کا دل دھڑک رہا تھا، معصوم بچے کے لیے ہر ایک کی زبان پر دعائیں تھی، بچے ، بوڑھے اور مائیں اچھی خبر کے لیے منتظر تھے کہ مراکش حکومت نے اعلان کیا کہ امدادی ٹیموں نے 5 روز سے جاری کوششوں کے بعد ننھے ریان کو باہر نکال لیا ہے اور اسے فوری امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جس کے بعد لمحہ بہ لمحہ ریسکیو آپریشن پر نظر رکھنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، کئی بے چین دلوں کو راحت محسوس ہوئی، اداس اور مایوس چہرے بھی کھل اٹھے جبکہ ریسکیو آپریشن کے دوران موجود ہجوم نے امدادی ٹیموں کوبھی سہراہا۔
یہاں تک کہ سوشل میڈیا پر سیو ریان کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے خوشی کا اظہار بھی کیا گیا، تاہم مراکشی ایوان شاہی کی جانب سے جاری بیان نے پوری دنیا کو افسردہ کردیا، ہر سو مایوسی پھیل گئی، ہر دل اداس ہوگیا۔
مراکشی حکام نے بچے کی موت کی تصدیق کردی۔ امدادی ٹیموں کی بہترین کوششوں کے باوجود ننھے معصوم ریان بچ نہ سکا اور پوری دنیا کو گہرے غم و رنج میں مبتلا کرکے چلا گیا، سوشل میڈیا پر معروف شخصیات سمیت کئی صارفین پانچ سالہ ریان کے والدین اور اہلخانہ سے اظہار تعزیت کررہے ہیں۔
امارات کے نائب صدر اور دبئی کے حکران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے کہا ہے کہ ریان کے والدین، مراکشی عوام اور پوری انسانیت سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ اللہ تعالی اسے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل سے نوازے۔
خالص تعازينا ومواساتنا لأسرة الطفل ريان .. وللشعب المغربي الشقيق .. وللإنسانية جمعاء التي فجعت لفقده … رحمه الله وأسكنه فسيح جنانه .. وألهمنا جميعاً الصبر والسلوان ..
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) February 5, 2022
مراکش میں سعودی سفارتخانے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ مراکشی بچے ریان کی ہلاکت پر افسوس ہے۔ ہم بچے کو بچانے کی امدادی کوششوں کو سراہتے ہیں اور بچے کے والدین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
حادثہ کیسے پیش آیا؟
افسوس ناک واقعہ مراکش کے شمالی پہاڑی علاقے باب بّرد میں پیش آیا جب پانچ سالہ ریان کھیل کود کے دوران 104 فٹ گہرے کنویں میں جا گرا تھا، ننھی جان کو بچانے کے لیے 5 روز سے ریسکیو آپریشن جاری تھا۔ جمعرات تک ریان زندہ اور ہوش میں تھا جسے ایک کیمرے کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا تھا، امدادی ٹیموں نے بچے کو کھانا، پانی اور آکسیجن بھی پہنچائی مگر وہ اسے استعمال کرنے سے قاصر رہا۔
I believe Allah will save Rayan, all Islamic nation pray for him 🙏🏻❤️#أنقذوا_ريان pic.twitter.com/qOhe747KIW
— ريفـ (@_0rEv) February 4, 2022
پتھریلے اور تنگ کنویں کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں کئی دشواریاں پیش آئی جس کے لیے اہلکاروں نے رات بھر کام کیا جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد حادثے کی جگہ موجود تھی جو ننھی جان کی حفاظت کے لیے دعا کرتے رہے تھے۔
Discussion about this post