چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے ایک بار پھر کہا ہے کہ انگلینڈ کے دورے کی منسوخی کا افسوس ہو ا۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ویسٹرن بلاک ہمیشہ ایک ہوجاتے ہیں اور ایک دوسرے کو سپورٹ بھی کرتے ہیں۔سیکوریٹی تھریٹ اور خدشات پر کچھ بھی فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔غصہ صرف اس بات کا ہے کہ نیوزی لینڈ یہ بتائے بغیر کہ انہیں کس نوعیت کی تھریٹ تھی، دورے سے منسوخی کا اعلان کرکے اچانک چل پڑے۔
PCB Chairman Ramiz Raja reacts to @ECB_cricket decision to withdraw their sides from next month’s tour of Pakistan pic.twitter.com/hvPqHqdBcj
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 20, 2021
رمیز راجا کا کہنا تھا کہ ہماری سیکوریٹی ایجنسیز دنیا کی بہترین ایجنسیز ہیں۔اُن سے ملنے والی تھریٹ کو شیئر نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔انگلینڈ کے دورے کی منسوخی کے دھچکے کی امید تھی۔کیونکہ یہ طرز عمل ویسٹرن بلاک عموماً کرتا رہتا ہے۔ لیکن یہ ہمارے لیے سبق بھی ہے۔
ہم اِن غیر ملکی ٹیموں کو غیر معمولی سہولیات دیتے ہیں۔ہم ان کی خواہشات کو سر آنکھوں پر رکھتے ہیں، ہم جب اُن کے یہاں جاتے ہیں تو کورونا ایس او پیز پر ایسا عمل کرایا جاتا ہے کہ کھلاڑیوں کو ڈانٹ بھی کھلا دیتے ہیں اور مختلف پابندیاں بھی لگادیتے ہیں۔ہم اب وہیں تک جائیں گے جہاں ہماری دلچسپی ہوگی۔ ہماری توجہ بس یہی ہے کہ پاکستان میں کرکٹ اب رکنی نہیں ہے۔رمیز راجا کا کہنا تھا کہ اگر کرکٹ کیمونٹی ایک دوسرے کا خیال نہیں رکھے گی تو اُن کا کیا فائدہ، کیونکہ مصیبت میں کرکٹ کیمونٹی ایک دوسرے کے کام آتی ہیں۔اگر انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کام نہیں آئیں گے تو ممکن ہے کہ مستقبل میں ویسٹ انڈیز کی سیریز بھی خطرے میں پڑجائے اور پھر آسٹریلیا بھی پر تول رہے ہیں۔چیئرمین کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا بلاک ایک ہی ہے۔
یہ غیر ملکی ٹیمیں پاکستان سے سیریز نہ کھیلنے کے بہانے ڈھونڈتی ہیں۔کسی بھی طرح سے انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخی کا فیصلہ درست نہیں۔اگر اس طرح سے پاکستان کو بلاک کیا جائے گا تو ہم بھی مستقبل میں کسی چیز کا کوئی لحاظ نہیں کریں گے۔نیوزی لینڈ کے دورے کی منسوخی کا پاکستان ہر صورت میں ہرجانہ وصول کرے گا، اس سلسلے میں باقاعدہ خط و کتابت ہوگئی ہے۔ کوئی رعایت نہیں برتیں گے۔ انہوں نے پاکستانی ٹیم کو مشورہ دیا کہ بہترین پرفارمنس سے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ سے اس منسوخی کا بدلہ میدان میں لیں۔پاکستان عزت اور وقار کے ساتھ کرکٹ کھیلتا چاہتا ہے۔
پاکستان میں تعینات برطانوی سفیر کا اظہار افسوس
برطانوی سفیر کرسٹن ٹرنر نے بھی انگلینڈ کے دورے کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے کافی محنت کی، کراچی پرستاروں کی مایوسی کا اندازہ ہے۔اب بھی انگلینڈ کے 2022کے دورے کے حوالے
So sad that @ECB_cricket have decided not to come to 🇵🇰 next month. My thanks to @TheRealPCB &all who worked so hard to get us to this point. Understand the disappointment that all cricket fans will feel; still looking forward to the full England tour in autumn 2022. https://t.co/2Y9jnsPUh6
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) September 20, 2021
سے پرامید ہوں۔
Discussion about this post