وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو ٹوئٹ کرکے پاکستان کرکٹ ٹیم کی کراچی ٹیسٹ میں شاندار کامیابی پر مبارک باد دی، وہیں اُن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے وہ یہ میچ نہیں دیکھ سکے۔ وزیراعظم عمران خان نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے لکھا کہ دراصل وہ میچ فکسنگ کے خلاف ایک اور محاذ پر لڑرہے ہیں، جہاں ان کے کھلاڑیوں کو بھاری رقم دے کر وفاداری بدلنے کی ترغیب دی جارہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کے حوالے سے تذکرہ کیا تھا لیکن پاکستان دشمنی میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا اس قدر حد پارکرگئے کہ مطالبہ داغ دیا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میچ فکسنگ کی تحقیقات کرے۔
اب بھلا کرکٹ پرستاروں سے ان کی یہ بے وقوفی اور لاعلمی کیسے پوشیدہ رہتی۔ جبھی سوشل میڈیا پر اتنے بڑے عہدے پر تعینات بھارتی سیاست دان کی اس متعصبانہ اور لاعلمی پر مذاق ہی بن گیا۔ پاکستانی ہی نہیں بھارتی صارفین نے راجیو شکلا کا خوب مذاق اڑایا۔
اس بے وقوفی پر راجیو شکلا کو ہوش آیا تو سب سے پہلے انہوں نے ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کیا۔ اُس کے بعد یہ وضاحت کی انہیں عمران خان کی سیاسی میچ فکسنگ سے متعلق ٹوئٹ کا علم تھا اور آئی سی سی سے تحقیقات کا مطالبہ ایک طنز تھا۔ کھیسانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف موصوف نے یہاں تک لکھا کہ برا نہ مانو ہولی کیونکہ ہولی رنگوں اور طنز کا تہوار ہے۔
I was also being sarcastic on @ImranKhanPTI tweet of political match fixing on the eve of Holi which is known for humour and colours. Bura na mano holi hai
— Rajeev Shukla (@ShuklaRajiv) March 18, 2022
بہرحال ان کے اس ٹوئٹ سے یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ بھارتی انتہا پسند کرکٹ بورڈ اور سیاست دان کس طرح معمولی سی معمولی باتوں میں پاکستان کو بدنام کرتے ہیں، وہیں وہ کتنے باشعور اور تعلیم یافتہ ہیں۔
Discussion about this post