چند دن پہلے وزیراعظم عمران خان نے اسٹیٹ بینک کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بینک عملے سے کہا تھا کہ وہ صارفین سے اردو میں بات کریں تاکہ وہ پرسکون انداز میں اپنا مسئلہ بیان کرسکیں۔ تقریر کے اختتام میں وزیراعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کو یہ تجویز پیش کی کہ وہ بینک عملے کو شلوار قمیض پہنائیں تاکہ عوام کو مسائل پر بات کرنے میں اور زیادہ آسانی ہوجائے۔ وزیراعظم کی اس تجویز کو جہاں سوشل میڈیا پر سراہا گیا وہیں کچھ صارفین اعتراض بھی کررہے ہیں۔
کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ چلیں گرمیوں میں تو شلوار قمیض مناسب رہے گا لیکن سردیوں میں اسے زیب تن کرنا کسی صورت بہتر نہیں ہے۔ عام طور پر بینک یا کسی بھی ادارے میں کام کرنے والے عملے کو مغربی لباس میں اٹھنے بیٹھے اور دفتری امور انجام دینے میں زیادہ آسانی ہوتی ہے۔
Shalwar kameez is only suitable for warm places and summers.
Shalwar kameez during winters?
Not suitable.
Normalize warm thick tight clothes in winters.
Western clothes are better for cold. It’s too cold to stay warm in such loose clothes here.#shalwarkameez— sap!0ph!1e (@sapi0phi1e) December 31, 2021
کسی نے لکھا کہ شلوار قمیض پہن کر غربت، بے روزگاری اور مہنگائی کو حل کرنے میں کچھ مدد مل سکتی ہے؟
Wearing shalwar qameez may help the people to feel better in inflation
"Shalwar Kameez”— Muhammad Arif Khan (@arif_khan004) December 31, 2021
بہرحال وزیراعظم کی تجویز پر کچھ صارفین اتفاق بھی کرتے ہیں کہ جن کا کہنا ہے کہ دیسی ملبوسات پہن کر زیادہ سکون اور اطمینان ملتا ہے۔
Mainy to abhi bhi pehni hui hy wese! Personally mujhe wese Shalwar kameez zada comfortable lagti hy!
— Abdul Haseeb | Kashmir belongs to Pakistan!🇵🇸 (@Haseeb021) December 30, 2021
کچھ نے مشورہ دیا کہ تعلیم گاہوں میں کم از کم شلوار قمیض کو لازمی قرار دیا جائے۔جبکہ کچھ صارفین نے اپنی شلوار قمیض میں ملبوس تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنا شروع کردیں جو اس جانب اشارہ ہے کہ انہیں وزیراعظم عمران خان کی تجویز پسند آئی ہے۔
The Shalwar-Kameez suits bring delicate beauty. Bright thoughts, bright attire!
You haven’t enjoyed life if you didn’t wear a Shalwar-Kameez suit yet. pic.twitter.com/6iyAZF6Xa0— مجھے کیوں نکالا 2.0 (@EhmedUsman) December 30, 2021
Discussion about this post