پاراچنارجلسے میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے وزارت اعلیٰ کے لیے کہاں رقم دی تھی، وزیراعظم جھوٹ بولنا بند کریں ورنہ خاتون اول کی کرپشن سامنے لائیں گے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ وہ پہلے سے عمران خان کی حکومت کو دھاندلی زدہ قرار دیتے آرہے ہیں۔ اس حکومت نے معیشت تباہ کردی۔ کسی ایک شخص کی وجہ سے اداروں کو متنازعہ نہیں بننے دیں گے۔ وزیراعظم کی جانب سے بلاول کی اردو پر تنقید کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ اُن کی اردو تو 30 سال کی عمر میں کمزور ہے، وزیراعظم تو 70 سال میں بھی اردو نہیں سیکھ پائے، کم از کم اپنے تین بچوں کو ہی اردو سکھا دیں۔ یہ وزیراعظم آپ کا نہیں کسی اور کا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ 172 ارکان کو لے کر ایوان میں آئیں، نہیں تو بنی گالا میں جا کر بیٹھ جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہے سی پیک کو متنازعہ بنائے اور عمران خان بھی یہی کررہے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اندازہ نہیں کہ اپوزیشن کیاہے۔
“عمران خان کس منہ سے کرپشن پر بات کرتا ہے؟
خاتون اوّل کی کرپشن سمیت پنجاب میں نوکری لینے کیلئے پیسہ کہاں پہنچانا پڑتا ہے اور عثمان بزدار نے وزیراعلی بننے کیلئے پیسہ کسے دیا، اس سب سے قوم بخوبی واقف ہے۔”چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری @BBhuttoZardari
6/8 pic.twitter.com/TsOIjrynd3— PPP (@MediaCellPPP) March 26, 2022
وزیراعظم عمران خان پہلے نیوٹرل پر تنقید کررہے تھے اور اب معافی مانگ رہے ہیں۔ عمران خان چاہتے ہیں ادارے نیوٹرل نہیں ٹائیگر فورس بن کر کام کریں۔ وہ اس قدر پریشان ہیں کہ سمجھ نہیں آرہا کہ کیا کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم انہیں کرپٹ ثابت نہیں کرسکے تو اب اُن کی اردو کی کمزوری کی بات کرتے ہیں۔
Discussion about this post