وزیراعظم محمد شہبازشریف کی برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم جانسن نے وزیر اعظم شہباز شریف کو ان کے انتخاب اور عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور برطانیہ کی پاکستان کے ساتھ اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ملکہ برطانیہ کی تاجپوشی کی پلاٹینم جوبلی تقریبات پر برطانیہ کو مبارکباد دی۔ دونوں رہنماؤں نے پاک برطانیہ سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ کو شایان شان طریقے سے منانے کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جس کی بنیاد تاریخی روابط اور وسیع البنیاد امور پر مشترکہ مفادات پر ہے۔ وزیراعظم نے تجارت اور سرمایہ کاری میں شراکت داری پر خصوصی زور دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔ پاکستان اور برطانیہ کے دیرینہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط کو مضبوط بنانے میں برطانیہ میں مقیم1.6 ملین پاکستانیوں کے مثبت کردار کو سراہا۔ انہوں نے امیگریشن کے شعبے میں تعاون کوفروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ دو طرفہ تعلقات کی افادیت سے مکمل طور پر استفادہ حاصل کیا جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان-برطانیہ اینہانسڈ سٹریٹجک ڈائیلاگ (ای ایس ڈی) کی اہمیت پر زور دیا اور مختلف شعبوں میں تعلقات کو زفروغ دینے کے لیے 10 سالہ روڈ میپ تیار کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے زور دیا کہ ESD کو باہمی روابط کو گہرا کرنے اور دوطرفہ شراکت داری کو اگلی سطح تک لی جانے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ وزیراعظم نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں تعلیم، صحت اور دیگر سماجی شعبوںکی بہتری کیے گئے کام کو بھی سراہا۔ علاقائی تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان میں امن و استحکام کی اہمیت اور انسانی بحران سے بچنے کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری کی عبوری افغان حکومت کے ساتھ تعمیری سفارتی اور سیاسی روابط پائیدار امن اور استحکام کے لیے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے افغان معیشت میں استحکام لانے کے لیے افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
وزیر اعظم بورس جانسن نے برطانیہ کے ساتھ پاکستان کے تعاون، خاص طور پر 15 اگست 2021 کے بعد افغانستان میں ہونے والی پیش رفت کے نتیجے میں انخلاء کے حوالے سے اپنی حکومت کی طرف سے گہری تعریف اور تشکر کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے اعظم نے یوکرین کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم بورس جانسن کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ دونوں رہنماؤں نے قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
Discussion about this post