ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست پر انتہاپسند بھارتی بوکھلاہٹ کا ایسا شکار ہوئے کہ اپنی ہی کھلاڑیوں پر گولہ باری شروع کردی ہے، نفرت اور ہار سے دوچار انتہا پسند بھارتیوں نے انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ویرات کوہلی اور اداکارہ انوشکا شرما کی شیرخوار 10 ماہ کی بیٹی کو بھی نہ چھوڑا سوشل میڈیا پر وامیکا کوہلی کے ساتھ زیادتی کی دھمکیاں دی تھی جبکہ بیٹی کا چہرہ دکھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ناقابل اعتراض ٹوئٹس بھی کرڈالی تھی جس کا ملبہ حسب معمول بھارتی میڈیا نے پاکستان پر ڈالا تھا، کئی صارفین نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی کپتان کو دھمکیاں دینے والا ٹوئٹر ہینڈل پاکستانی بوٹ ہے تاہم بھارت ایک بار پھر بھارت اپنے بڑے دعوے میں ناکام ہوگیا ہے، سابق بھارتی کپتان کی ننھی پری کو ریپ کی دھمکیاں دینے والا خود انہیں کے ملک میں چھپا بیٹھا تھا جو کہ اب بھارتی پولیس کی گرفت میں ہے، بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس نے 23 سالہ سوفٹ ویئر انجینئر رام نیگیش کو حیدرآباد سے گرفتار کیا ہے جسے بعد میں ممبئی لایا جائے گا اور مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ممبئی پولیس نے ملزم کے بارے میں بتایا کہ وہ ماضی میں کھانوں کی ترسیل کے لیے بنائی گئی ایپلیکیشن کے لیے کام کرتا تھا۔
ویرات کوہلی تنقید کا نشانہ کیوں بنے؟
بھارت میں ویرات کوہلی کی تنقید میں شدت اس وقت آئی جب سابق بھارتی کپتان نے فاسٹ بالر محمد شامی کو ناصرف نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں شامل کیا بلکہ پریس کانفرنس میں ان کے حق میں بیان بھی جاری کیا تھا، سابق بھارتی کپتان کا کہنا تھا کہ یہ اُن کے نزدیک انتہائی بدترین عمل ہوتا کہ ہم کسی کو اُس کے مذہب کی بنیاد پر اُس کی ذات پر حملہ کریں۔ کوہلی کی محمد شامی کیلئے حمایت بھارتی انتہا پسندوں کے سینے پر سانپ کی طرح لوٹی تھی، بھارتی انتہا پسندوں کے دلوں میں جلتی شکست کی آگ کو انہوں نے کوہلی کے ساتھ ساتھ ان کے اہلخانہ پر تنقید کرکے بھجانی چاہی تھی۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
کوہلی کی شیرخوار بیٹی سے زیادتی کی دھمکیاں
Discussion about this post