جاپانی میڈیا کے مطابق 24برس کے نوجوان نے ٹوکیو میں میٹرو اسٹیشن میں سوار مسافروں پر اُس وقت حملہ کیا، جب وہ اپنی اپنی منزلوں کی جانب رواں دواں تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور شخص بیٹ مین کا روپ دھارا ہوا تھا۔ جس کے ہاتھ میں لمبا سا چاقو بھی تھا۔ ابتدا میں مسافر یہی سمجھے کہ ہیلو وین تہوار کی وجہ سے وہ اس رنگ ڈھنگ میں ہے لیکن اُن کے لیے اگلے چند لمحات خوف ناک بن گئے۔ جب اُس نے یکے بعد دیگرے 17افراد کو بری طرح چاقو کے وار کرکے گھائل کردیا۔۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے ٹرین میں اسپرے بھی کیا، جس کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔ اس آتشزدگی کے نتیجے میں کئی مسافر جان بچا کر بھاگنے کی فکر میں رہے۔ ٹرین کو ہنگامی بنیادوں پر رکوایا گیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے حملہ آور نوجوان کو حراست میں لے لیا۔ جس نے پولیس حکام کو بتایا کہ اُس نے یہ عمل موت کی سزا پانے کے لیے لوگوں کو قتل کرنا چاہا۔زخمی ہونے والوں میں سے ایک شخص کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
And when he was arrestedpic.twitter.com/W6biM27Lr2
— Kenya🔯 (@KnyHan1) October 31, 2021
ٹوکیو کے میٹرو اسٹیشن پر یہ واقعہ شام میں ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپان میں اس نوعیت کے واقعات شاذو نادر ہی ہوتے ہیں۔ جاپان میں لائسنس یافتہ اسلحہ حاصل کرنے کے لیے بھی سخت قوانین سے گزرنا پڑتا ہے لیکن بعض اوقات مشتعل افراد دوسرے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہیں۔ اگست میں بھی اولمپک گیمز کے دوران مضافاتی ٹرین پر ایک شخص نے چاقو سے حملہ کرکے 10افراد کو زخمی کیا تھا۔ جبکہ اُسی ماہ ٹوکیو میں بھی میٹرو اسٹیشن پر کچھ ایسا ہی حملہ ہوچکا ہے۔
Discussion about this post