جدید لڑاکا طیارے جے 10 سی کی پاکستان فضائیہ میں شمولیت، دشمن میلی آنکھ سے دیکھے گا تو کھانی پڑے گی منہ کی، چینی ساختہ طیارے کی پاکستان کو اور مضبوط اور طاقت ور کریں گے، جے 10 سی میڈیم ویٹ فائٹر کومبیٹ ائیر کرافٹ ہے۔جو سنگل انجن طیارہ ہے۔
چیف آف ائیر اسٹاف کی خصوصی دعوت پر وزیر اعظم عمران خان نے تقریب میں شرکت کی۔ وفاقی وزراء، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، پاکستان میں چین کے سفیر اور دیگر سفراء نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب کا آغاز شیر دل کی جانب سے پیش کیے گئے شاندار فلائی پاسٹ سے ہوا، جس کے بعد میراج، جے ایف 17 طیاروں کی فارمیشن نے بھی فلائی پاسٹ کیا۔ اس اہم تقریب کے اختتام پر ایئر چیف کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان نے نئے طیارے جے 10 کا معائنہ بھی کیا۔ ایئر چیف کی جانب سے وزیراعظم کو کاک پٹ اور طیارے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ تقریب آمد پر وزیراعظم کو شاندار گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی مسلح افواج پر فخر ہے، کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری رکارڈ ٹیکس کلیکشن ہوئی ہے، جیسے جیسے ملک کی آمدنی بڑھے گی،پہلی ترجیح غربت کا خاتمہ ہوگا، دوسری ترجیح اپنےدفاع پرخرچ کریں گے۔ عمران خان نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی ملک ہم پر دباؤ نہیں ڈال سکتا۔
J10C
طیارے کی دفاعی نظام میں شمولیت بہت بڑا اقدام ہے.وزیر اعظم عمران خان،
جدید لڑاکا تیارے J-10C کی پاک فضائیہ میں شمولیت کی تقریب سے خطاب pic.twitter.com/A1l5XlEwpY— Prime Minister’s Office, Pakistan (@PakPMO) March 11, 2022
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق جے 10 سی ایف 16 بلاک 72 70 کےہم پلہ ہے ۔ جے ٹین لڑاکا طیاروں کو جے ایف 17 کے ساتھ مواصلاتی طور پر منسلک کرنے کا آپشن موجود ہے یہ بحری جہاز تباہ کرنے والے موثر میزائلوں سے لیس ہے۔ بھاری مقدار میں سازو سامان لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جے 10 سی اسٹریٹجیک جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل بھی ہے۔ یہ طیارہ ایئرکرافٹ گن، راکٹس، چار قسم کے میزائلوں اور متعدد قسم کے بموں سے لیس ہوتا ہے بھارت جو اپنے رفال طیاروں پر خود ساختہ فخر کرتا ہے، جے ٹین سی اس کا مقابلہ کرنے کی بھی خاصیت رکھتا ہے، چینی ساختہ جے ٹین سی 5۔4 پلس پلس جنریشن طیارہ ہے جس میں جدید ترین ریڈار نظام نصب ہے۔
یہ طیارہ چین کی فضائیہ میں ریڑھ کی ہڈی تصور کیا جاتا ہے، جس میں ڈبلیو ایس ٹین بی یا ڈبلیو ایس ٹین سی نصب ہو گا۔ اس کے ریڈار میں 1400ٹی آر ایم ہیں جبکہ رفال کے ریڈار آر بی ای ٹو میں یہ 1200 ہیں۔ یہی نہیں اس میں اس میں فضا سے فضا، فضا سے زمین اور فضا سے سمندر میں ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ دنیا بھر کے دفاعی ماہرین جے 10 سی کو بہترین لڑاکا طیارہ قرار دیتے ہیں۔
اس طیارے کو ویگورس ڈریگن بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک انجن کا حامل کثیر المقاصد طیارہ ہے جو ہر طرح کے موسم میں اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ طیارہ 19 ہزار 277 کلوگرام وزن اٹھا کر ٹیک آف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 2305 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔
پاک فضائیہ میں اس طیارے کی شمولیت دشمن پر لرزہ طاری کرنے کے لیے کافی ہے، دشمن اب بچ کر رہے، نہ کرے شر انگیزی، کیونکہ اب اس کے ہر چھوٹے بڑے ناپاک ارادے خاک میں ملا دیے جائیں گے۔
Discussion about this post