اختلافی خبروں کی تردید کے لیئے آج میڈیا کے سامنے آئے لیکن ساتھ ہی کھٹ پٹ کی تصدیق بھی کرگئے۔ وزیردفاع اور وزیراعظم کے درمیان تلخ کلامی کی خبروں کے بعد بلآخر پرویز خٹک کو منا لیا گیا کہ وہ میڈیا کو وضاحت دیں۔ ۔ یوں وزیر دفاع، وزراء اور مشیروں کے حصار میں عمران خان کا دفاع کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ وزیراعظم سے تو تو میں میں کے بعد پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی انھوں نے اپنے حق کے لیے بات کی ہے اور وہ اجلاس سے باہر سگریٹ پینے کے لیے نکلے تھے۔ پرویز خٹک کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کے سامنے سختی نہیں کی، پارٹی میں باتیں ہوتی رہتی ہیں، آپ نے تو ہنگامہ کھڑا کر دیا، خبر روک دیں۔
ميں نے ايسی کوئی بات نہيں کی۔ عمران خان ميرا ليڈر ہے۔ ان کے خلاف کچھ سوچ بھی نہيں سکتا، آپ لوگوں نے اتنا بڑا ہنگامہ ڈال ديا، ميرے اور وزيراعظم کیخلاف بے بنياد باتيں پھيلائی جارہی ہيں۔ وزير دفاع پرويز خٹک کی سما سے گفتگو@PervezKhattakPK @SHABAZGIL @ImranKhanPTI pic.twitter.com/MFkyXlYCqu
— Tayyab Khan (@Tayyab_KhanPFUJ) January 13, 2022
وزیر دفاع نے بظاہر اپنے وضاحتی بیان سے پلٹنے کی بھرپور کوشش کی لیکن اس دوران پرویز خٹک کے پیچھے کھڑے مراد سعید اور شہباز گل کی حرکات اور چہرے کے تاثرات نے کہانی کا پورا پس منظر بیان کردیا۔ جس سے لگتا ہے کہ حکمران پارلیمانی پارٹی اجلاس میں شدید اختلاف والی خبروں نے حکومت کو مکمل ہلا دیا ہے۔ پرویز خٹک نے ساری خبر بڑے طریقے سے میڈیا کو سمجھا دی۔
Discussion about this post