پسند کی شادی کرنے کے دو دن بعد لیاقت آباد کے دلہا کی پانچ منزلہ عمارت سے مبینہ طور پر خود کشی کرلی ۔ والد کا الزام کہ بیٹے کو چھت سے پولیس نے دھکا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نبیل نے دو دن پہلے ہی شریف آباد کی رہائشی آسیہ سے پسند کی کورٹ میرج کی تھی۔ جس کے نتیجے میں لڑکی کے گھر والوں نے نبیل کے خلاف مقدمہ درج کردیا تھا، جس کے جواب میں عدالت سے ضمانت بھی لے لی گئی لیکن والد کا کہنا ہے کہ کیس کا تفتیشی افسر گھر پہنچ گیا، ان کا دعویٰ ہے کہ پولیس افسر نے پچاس ہزار روپے رشوت مانگی، رقم نہ دینے پر نبیل کو تھانے میں بند کرنے سے بھی ڈرایا۔
والد کا موقف ہے کہ پولیس نے گھر میں گھس کر نبیل کو مارا پیٹا بھی، اسی دوران نبیل جان بچانے کے لیے چھت پر بھاگا اور اس کے بعد اس کے چھلانگ لگادی، والد کا الزام ہے کہ نبیل کو چھت سے گرایا گیا ہے وہ کسی طرح بھی خودکشی نہیں کرسکتا جبکہ پولیس اسے مبینہ خود کشی کا رنگ دے رہی ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے نے ڈر اور خوف سے پانچویں منزل سے چھلانگ لگائی۔ جسے نبیل کے اہل خانہ ماننے کو تیار نہیں ہے، اُدھر ایس ایس پی سینٹرل نے واقعے کا نوٹس لیا اور تحقیقات ایس پی نیو کراچی کو کرنے کا حکم دیا ہے۔ معاملہ بہرحال الجھا ہوا ہے کہ آیا نبیل نے خودکشی کی یا وہ پھر اتفاقیہ طور پر چھت سے گرا یا پھر اسے دھکا دیا۔
Discussion about this post