ملک اس وقت کورونا وبا سے پورے طور پر باہر نہ آسکا تھا کہ اچانک اب ڈینگی کے سنجیدہ خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ پنجاب کے محکمہ صحت کے مطابق اس وقت جنوری سے لے کراب تک 3975 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور پیرکوایک روز میں 169 نئے مریض ڈینگی کا شکار ہوئے۔ ان میں سے 122 مریض لاہور سے تعلق رکھتے ہیں ۔ جس کے بعد صوبے بھر میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے 280 بستروں پر مبنی اسپیشل ڈینگی اسپتال ایکسپوسینٹر لاہور میں بنادیا ہے ۔ ۔ مزید یہ کہ پنجاب حکومت نے مچھر مار مہم کا اغاز کردیا ہے جس میں لاہور اور راولپنڈی کے ان گنت علاقوں میں اسپرے کیے جارہے ہیں ۔ اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر زعیم ضیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی مریضوں کی کل تعداد شہر اقتدار میں 1229 ہو گِئی ہے جس میں سے 78 کیسز ایک روز میں رپورٹ ہوئے ہیں ۔ڈینگی سے نبرد آزما ہونے کے لیے پنجاب حکومت نے لاہور بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی کا نافذ کردیا ہے ۔ ساتھ ساتھ اُن ڈاکٹرز کو جو تعطیلات پر تھے انھیں واپس کام پر طلب کرلیا گیا ہے۔

ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ کچھ ماہرین حالیہ دنوں کی بارشیں بھی بتارہے ہیں ۔ ڈینگی کی بیماری دراصل ایک مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے ہوتی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ صاف پانی میں پیدا ہوتا ہے۔ ڈینگی کے مچھرکے کاٹنے کی وجہ سے خون میں موجودہ سیلز کی کمی ہوجاتی یے، جس میں اگر ایک خطرناک حد تک کمی آجائے تو بغیر خون کی عطیات کے انسان نہیں بچ پاتا۔
اسی بارے میں جاننے کے لیے کلک کریں:
Discussion about this post