ساجد پارہ سخت ذہنی دباؤ کا شکار، کیا ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کا خواب ادھورہ جائے گا؟ ساجد سدپارہ کورسیوں سے کیوں باندھا ہوا ہے؟ پاکستان کے نامور کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سد پارہ اس وقت نیپال میں ہیں جہاں وہ اپنی زندگی کے سب سے بڑے مشن کی تکمیل پر ہے، ان کے لیے کے ٹو کے بعد ماؤنٹ ایوریسٹ کوسر کرنا ناصرف ایک خواب ہے بلکہ یہ اعزاز اپنے والد علی سدپارہ اور قوم کے نام کرنا چاہتے ہیں لیکن موسم کی خرابی اور تیز ہواؤں نے انہیں آگھیرا ہے اور لگتا یہی ہے کہ ان کا یہ خواب ادھورا رہ جائے گا، ماؤنٹ ایوریسٹ سر کرنے کی مہم کے دوران ساجد سدپارہ کو آکسیجن نہ ملنے کی شکایت ہوئی جس سے وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، کسی کو پہچاننے سے انکار کردیا ہے، ماؤنٹ ایورسٹ بیس کیمپ کے قریب مقامی کوہ پیماوں نے کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچنے کے لئے انہیں رسیوں سے باندھا تھا جبکہ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ نیپالی کوہِ پیماؤں نے پاسپورٹ کے ذریعے ساجد سدپارہ کی شناخت کی اور پاکستانی قونصل خانے سے رابطہ کیا۔تاہم ساجد سدپارہ کی طبیعت اب خطرے سے باہر ہیں۔
Tragic news allegedly Climber Sajid Sadpara suffers from psychological problems due to lack of oxygen while searching for a new route to Mount Everest. The comrades are tying him with ropes and bringing down.#Sajidsadpara #شادی_مبارک_زادی #ثاقب_نثار_آرٹیکل_6_کا_حقدار #BREAKING pic.twitter.com/za5NTzR0Tt
— Syed Khawar Abbas Hashmi (@KhawarShah534) November 16, 2021
ٹوئٹر پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ساجد سدپارہ کی طبیعت کو لیکر مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
What is this ? Is he ok ? Any info on this ? https://t.co/UuUQY1yeye
— Ali Zafar (@AliZafarsays) November 17, 2021
یاد رہے کہ ساجد سدپارہ پاکستانی کوہ پیماہ علی سد پارہ کے بیٹے ہیں جو رواں سال فروری میں مہم جوئی کے دوران دنیا دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو میں لاپتہ ہوگئے تھے، جس کے بعد ان کی موت کی تصدیق انہیں کے بیٹے ساجد سدپارہ نے کی تھی۔ اس مہم جوئی میں 2غیر ملکی کوہ پیما جان اسنوری اور جوان پابلو موہر بھی ہلاک ہوئے تھے۔
Discussion about this post