وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا عمران خان کے معاہدے کے مطابق پیٹرول کی قیمت 245 روپے فی لیٹر ہونی چاہیے تھی۔ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس اور لیوی عائد نہیں کیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے آئی ایم ایف سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا معاہدہ کیا۔ وفاقی حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کی کوشش کررہی ہے، جس کے باعث مئی میں 102 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ کوشش کررہے ہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں۔ گیس سیکٹر میں عمران خان 1500 ارب روپے کا قرضہ چھوڑ کر گئے۔ یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی حکومت نے سبسڈی دی ہے، اگرعمران خان نے غریب لوگوں کو سبسڈی دی تو موجودہ حکومت اس کو جاری رکھیں گے۔ وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ایم ڈی کو فون کیا اور ریئل اسٹیٹ میں ایمنسٹی مانگی۔ عمران خان کی حکومت نا اہلی اور کرپشن کی وجہ سے عوام کے لیے مشکلات پیدا کر گئی۔
Discussion about this post