چینی ٹینس اسٹار کے ایک بیان نے ذرائع ابلاغ میں ہلچل مچادی ہے۔ چند مہینوں تک وہ سابق چینی وزیراعظم زہنگ گاؤلی پر جنسی ہراسیگی کا الزام لگاتی آئی ہیں۔جس کے بعد وہ اچانک ہی تمام ترسماجی رابطوں سے قطع تعلق ہوگئی تھیں، جس پر ان کے پرستار ہی نہیں کھیلوں کی کئی نمائندہ تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ عوامی مقامات پر بھی پینگ شونائی کے نظر نہ آنے پر کئی سوالات گردش میں تھے۔ اب ایسے میں انہوں نے سنگار پور سے تعلق رکھنے والے اخبار کو چونکا دینے والا انٹرویو دیا۔جس میں انہوں نے اس بات کااعتراف کیا کہ 75برس کے سابق وزیراعظم زہنگ گاؤلی سے ان کے تعلقات میں ان کی باہمی رضا مندی شامل تھی لیکن یہ کہنا ہے کہ انہوں نے جنسی ہراسیگی کا نشانہ بنایا، وہ درست نہیں۔ پینگ شونائی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب امریکا سمیت کئی مغربی ممالک نے فروری 2022میں چین میں ہونے والے سرمائی اولمپکس کا سفارتی بائی کاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کچھ ممالک اور کھیلوں کی نمائندہ تنظیموں کو پینگ شونائی کی یوں اچانک ’روپوشی‘ پر بھی تشویش تھی۔ پینگ شونائی کے اس بیان اور پھر جنسی ہراسیگی کے الزام کو مسترد قرار دینے کے بیان نے تمام تر افواہوں کا دم توڑ دیا ہے۔ پینگ شونائی چین کی شہرت یافتہ ٹینس اسٹار ہیں۔ جن کا عالمی درجہ بندی میں 14واں نمبر ہے۔
Discussion about this post