سینٹرل امریکا کا رخ کرنے والے کارنیول کروز میں اُس وقت ہلچل مچ گئی جب معلوم ہوا کہ جہاز میں سوار 27افراد کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ میکسیکو سٹی سے چلنے والے اس کروز میں لگ بھگ 3ہزار افراد سوار تھے۔ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان 27افراد میں سے 26تو عملے کے افراد ہیں، جب کہ ایک مسافر شامل ہے۔ جبکہ اس کی منزل بلیز سٹی تھی۔
اب اس اطلاع پر کہ جہاز میں سوار 27افراد کرونا کا شکار ہیں تو مسافروں میں کھلبلی مچ گئی۔ ان افراد کو ویسے تو کرونا کی کوئی علامت نہیں تھیں لیکن اب ان سب کو دیگر مسافروں سے الگ کردیا گیا ہے۔ اب دیگر افراد کے بھی کرونا ٹیسٹ شروع ہوچکے ہیں جو منفی رپورٹس رکھتے ہوں گے انہیں قریبی شہر میں اتار دیا جائے گا۔
حکام کہتے ہیں کہ مسافروں کو سفر کے دوران کرونا ایس او پیز کے عمل سے گزرا گیا تھا لیکن وہ خود حیران ہیں کہ آخر انہیں کرونا کیسے ہوگیا۔ بہرحال ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ ان متاثرہ افراد کو اسی کروز میں رکھنا ہے یا پھر کسی اسپتال یا قرنطینہ سینٹر میں منتقل کیا جائے گا۔
کہا جارہا ہے کہ اس واقعے کے بعد اب دیگر بحری جہازوں میں سفر کرنے والے مسافروں اور عملے کے لیے سخت سے سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ کوئی کوتاہی یا لاپرواہی نہ ہو۔
اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ تمام افراد کو اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ دوران سفر ماسک کا استعمال ضرور کریں۔ ساتھ ساتھ سماجی فاصلے پر بھی عمل کریں۔ بالخصوص ایسے افراد جو ذرا سا بھی نزلہ، کھانسی یا بخار محسوس کریں، ان کو فوری طور پر سب سے الگ تھلگ کردیا جائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کارنیول کروز میں 99فی صد عملے اور 97 فی صد مسافروں کی ویکسی نیشن کرائی گئی تھی لیکن اس کے باوجود کرونا وبا اس کروز میں پھیل ہی گئی۔
Discussion about this post