آسٹریا میں ہونے والے اس منفرد اور اچھوتے مقابلے میں دنیا بھر کے وہ نوجوان شریک تھے، جو کاغذی جہاز اڑانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ عالمی مقابلے کو 3 مختلف کیٹگری میں رکھا گیا۔ پاکستانی نوجوان رانا محمد عثمان نے دیر تک اپنے کاغذی جہاز کو ہوا میں رکھنے پر سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ رانا محمد عثمان کا کاغذی جہاز 14 اعشاریہ 86 سکینڈز تک ہوا میں رہا۔ اسی بنا پر وہ اس کیٹگری میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
سب سے دور تک کاغذی جہاز کو لے جانے میں سربیا کے لیرز کرسٹک کامیاب ہوئے۔ ان کا جہاز 61 اعشاریہ 11 میٹر تک ہوا میں سفر کرتا رہا۔ کاغذی جہازوں کو اڑاتے ہوئے مختلف کرتب دکھانے کی کیٹگری میں کوریا کے سیوگون لی 46 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر قبضہ جما کر انعام کے حقدار ٹھہرے۔
Discussion about this post