کراچی کے ملیر، کلفٹن، فیصل، کراچی، کورنگی اور منوڑہ کے کنٹونمنٹ بورڈ کا دنگل 12ستمبر کو سجنے جارہا ہے۔ جس میں لگ بھگ300امیدوار بھرپور تیاریوں کے ساتھ میدان میں اتر رہے ہیں۔ ان 6کنٹونمنٹ بورڈ کے 42وارڈز میں انتخابی معرکہ ہوگا جہاں 4لاکھ 51ہزار ووٹرز اپنے من پسند امیدوار کا انتخاب کریں گے۔
کنٹونمنٹ بورڈ کا سب سے بڑا حلقہ کلفٹن
اس حلقے کو کراچی کا سب سے بڑا حلقہ تصور کیا جاتا ہے جہاں کی آبادی 30لاکھ 59ہزار 38بتائی جاتی ہے جب کہ یہاں موجود10وارڈز میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 90ہزار280ہے۔
کنٹونمنٹ بورڈ آف فیصل
اس علاقے کو دوسرا بڑا کنٹونمنٹ بورڈ قرار دیا جاتا ہے۔ جس کی آباد ی 2لاکھ 96ہزار469ہے۔ جب کہ یہاں 10وارڈز میں الیکشن ہونے جارہے ہیں۔ یہاں ووٹرز کی تعداد ایک59ہزار 983 رجسٹرڈ ہے۔
کنٹونمنٹ بورڈ آف ملیر
یہاں بھی 10وارڈز ہیں۔ جہاں رجسٹرڈ ووٹرز 33ہزار895ہیں، جب کہ مجموعی آبادی ایک لاکھ 39ہزار52ہے۔
دیگر کنٹونمنٹ بورڈز
کراچی اور کورنگی کنٹونمنٹ بورڈ میں پانچ پانچ وارڈز ہیں اور یہاں کی آبادی بالترتیب 68ہزار877اور 57ہزار 745ہے۔ کراچی کینٹ میں رجسٹرڈ ووٹرز43ہزار104ہیں، جب کہ کورنگی میں 21ہزار187۔ منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ سب سے چھوٹا تصور کیا جاتا ہے۔ جہاں کی آبادی صرف5ہزار874ہے اور رجسٹرڈ ووٹر 3ہزار544ہیں۔ منوڑہ کنٹونمنٹ بورڈ میں 2وارڈز آتے ہیں۔
انتخابی دنگل میں سیاسی جماعتیں
پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان، جماعت اسلامی، پاکستان سرزمین پاکستان اور مسلم لیگ نواز کے امیدواروں کا کنٹونمنٹ بورڈز کے انتخابات میں غیر معمولی جوش و خروش ہے۔
پی پی پی اور پی ٹی آئی 2 جماعتیں ہیں جنہوں نے سبھی 42وارڈز میں اپنے امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ جماعت اسلامی نے 38اور ایم کیو ایم نے 33نشستوں پر قسمت آزمانے کی تیاریاں کی ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈز میں ووٹنگ صبح 8بجے سے شام 5بجے تک جاری رہے گی۔
Discussion about this post