کیا آپ بھی کرپٹو کرنسی میں انویسٹمنٹ کا سوچ رہے ہیں لیکن کنفیوژ ہیں کہ آپ کو یہ قدم اٹھانا چاہیے یا نہیں۔ کرپٹو کرنسی میں انویسٹمنٹ کرنا محفوظ ہے بھی یا نہیں۔ یہ انویسٹمنٹ آپ کے لئے کتنا فائدہ مند ہوسکتی ہے؟ آپ کو کتنا امیر بناسکتی ہے؟ یا پھر کتنا کنگال کرسکتی ہے؟اس وقت یہ ملین ڈالر کا سوال ہے۔۔
کیا کرپٹو سراب ہے؟
وارن بفٹ، انویسٹمنٹ کے دنیا کی بے تاج بادشاہ، جنہیں "فادر آف اسٹاک”کہا جاتا ہے۔ ان کے خیال میں کرپٹو کرنسی ایک سراب سے زیادہ کچھ نہیں۔جسے لوگ اس کی ویلیو کی وجہ سے نہیں بلکہ اس کو لے کر جو ہوکا مچا ہوا ہے اس کی وجہ سے خرید رہے ہیں۔ اسے اس طرح سمجھا جاسکتا ہے کہ ایک چیز جو آپ کے خیال میں بے وقعت ہو۔ آپ اسے "زیرو ویلیو”سمجھتے ہوں ۔ لیکن اگر اچانک وہی چیز آپ کے ارد گرد کے لوگ خریدنا شروع کردیں تو آپ بھی اس سوچ میں پڑجائیں کہ کہیں آپ کوئی غلطی تو نہیں کررہے اور آپ بھی یا تو اس چیز کو خریدنا شروع کردیں گے یا اس بارے میں سوچنے پر مجبور ضرور ہوجائیں گے۔ کرپٹو کرنسی کا بھی یہی چکر ہے۔
اس کی لت بیماری سے کم نہیں
اسی لئے برک شائر ہیٹا وے کے وائس چیئرمین چارلی مونگر مشورہ دیتے ہیں کہ بٹ کوائن سے ایسے بچیں جیسے یہ کوئی چھوت کی بیماری ہو۔ لیکن اس کے برعکس ڈیجیٹل کرنسی گروپ کے سی ای او بیری سلبرٹ مانتے ہیں کہ کرپٹو کرنسی میں انویسٹمنٹ میں ہائی ایسٹ رسک تو ہائی ایسٹ ریٹرن بھی ہے۔تو ایسے میں کس کی مانیں کس کی نہیں؟۔ کرپٹو کرنسی میں انویسٹ منٹ سے متعلق جاننے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ انویسٹ منٹ آخر ہوتی کیا ہے؟۔کوئی بھی ایسی چیز جس سے متعلق آپ کیل کولیشن کرسکیں۔ اور اس کیل کولیشن کی بنیاد پر اندازہ لگا سکیں۔ اس چیز میں پیسہ لگانا انویسٹمنٹ کہلائے گا۔ مثال کے طور پرآپ کوئی پراپرٹی خریدتے ہیں۔ جس کی قیمت آج کے وقت میں 10لاکھ ہے۔آپ کیل کولیشن کریں گے اندازہ لگائیں گے۔ آس پاس کی سہولیات کو چیک کریں گے۔ پانی ہے۔ بجلی ہے گیس ہے۔ آبادی کتنی ہےاوراس بنیاد پر ایک اندازہ لگالیں گے کہ ایک سال میں اس کی قیمت مرے سے مرے بھی 15لاکھ تو ہوہی جائے گی
کرپٹو آپ کے کنٹرول میں ہے؟
یہ ہے انویسٹ منٹ، لیکن ایک ایسی چیز جس پر آپ کو کوئی کنٹرول ہی نہ ہو۔ جس پر آپ کسی طور پر بھی اثر انداز نہ ہوسکتے ہوں۔ جس کی ویلیو کا اندازہ لگانا بھی آپ کے بس میں نہ ہو۔ اسے کبھی بھی انویسٹ منٹ نہیں کہا جاسکتا۔ یہ کھلا گیمبل یا جوا ہے۔ جو آپ آنکھیں بند کرکے کھیل رہے ہیں۔ اورکرپٹو کرنسی میں یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ کسی کو نہیں معلوم کہ آخر بٹ کوائن کی ویلیو بڑھ کس طرح رہی ہے اور گٹھ کس طرح رہی ہے؟کوئی ایسا طریقہ نہیں کہ آپ اس حوالے سے کیل کولیٹ کر سکیں یا اندازہ لگا سکیں۔ کرپٹو کرنسی کے پروموٹرز یا اس کے چاہنے والےاس سوال کا جواب کچھ اس طرح دیتے ہیں کہاس کی ویلیو خود اس کے خریدار طے کررہے ہیں۔ جتنی زیادہ خریداری بڑھتی ہے۔ اتنی ہی زیادہ ویلیو بھی بڑھتی چلی جائے گی۔
یہ بات کم از کم میری سمجھ سے تو بالاتر ہےکیوں کہ ہم سب جانتے ہیں بٹ کوائن بلاک چین ٹیکنالوجی پر کام کرتا ہیں، جہاں سب کو پتہ ہے کس کے پاس کتنے بٹ کوائنز ہیں لیکن حقیقتاً کسی کو نہیں پتہ کس کے پاس کتنے بٹ کوائنز ہیںکوں کہ جس بلاک چین ٹیکنالوجی کی بنیاد پر یہ دعویِ کیا جاتا ہے کہ وہ ایک لیژر یا ایسا کھاتا ہے جس کی کاپی دنیا بھر میں مائننگ کرنے والے ہر سسٹم پر موجود ہے۔ ہر ایک بٹ کوائن کے ساتھ یہ کھاتا خود بخود اپ ڈیٹ بھی ہوجاتا ہے اور اس کی کاپی تمام سسٹمز میں آجاتی ہے۔ اسی لئے کوئی جعلی بٹ کوائن نہیں بناسکتا۔ لیکن حقیقتاً۔آپ کو نہیں معلوم کہ کتنے بٹ کوائنز کس کے پاس ہیں؟
بلاک چین
کیوں کہ بلاک چین کی جو ویلیو آپ کے پاس موجود ہے۔ آپ اسے پڑھ سکتے ہیں نا سمجھ سکتے ہیں۔ یہ کام صرف آپ کا کمپیوٹر خود سے ہی کررہا ہوتا ہے اور آپ بس یہ سوچتے ہیں کہ کمپیوٹر کو ٹھیک ہی معلوم ہوگا۔ اس میں کوئی گڑ بڑ نہیں ہوسکتی کیوں کہ آپ کو ایسا بتایا گیاہے۔ بالکل اسی طرح کسی کو یہ بھی نہیں معلوم کہ کرپٹو کرنسی کی ویلیو کس طرح بڑھ یا گھٹ رہی ہے۔ ایک بار پھر بٹ کوائن کی ہی مثال لے لیتے ہیں ابتدا میں لوگ کہتے تھے ایلون مسک کے پیسہ ڈالنے کی وجہ سے بٹ کوائن 64ہزار ڈالرتک چلا گیااور پھر جب ایلون مسک نے پیسہ نکال لیاتو سب کی پیشگوئی تھی کہ بٹ کوائن تیزی سے نیچے آئے گا۔ کسی نے اس کے18 ہزار ڈالر تک آنے کی پیشگوئی کی تو کسی نے 12ہزار تک جانے کی لیکن یہ 32 ہزار پر آکر واپس اوپر چلا گیا۔ کیسے؟
اگر صرف خریدار ہی بٹ کوائن کی ویلیو کا تعین کررہے ہیں اور ایلون مسک کے سرمائے کی وجہ سے بٹ کوائن اتنا اوپر گیا تھا تو اتنی بڑی انویسٹمنٹ نکلنے کے باوجود بھی بٹ کوائن کریش ہونے سے کیسے بچ گیا؟۔ اس کا مطلب کوئی تو ہے جو اس کی ویلیو کنٹرول کررہا ہے۔ یہ کام خود بخود تو نہیں ہورہا۔پھر سب سے بڑا مسئلہ، کرپٹو کرنسی کی کوئی فاونڈیشن ہی نہیں ہے۔ مثال کے طور پر جس طرح اسٹاک میں شیئرز کے پیچھے کمپنی ہوتی ہے۔ وہ اس کی گارنٹی ہوتی ہے۔ کمپنی کی پرفارمنس سے شیئرز کی ویلیو طے ہوتی ہے۔ اس طرح کی کوئی فاونڈیشن کرپٹو کرنسی کے پیچھے نہیں۔ بلکہ کرپٹو کرنسی کے پیچھے تو کچھ بھی نہیں ہے۔ پھر کرپٹو کرنسی بنانے کا اصل مقصد ایکسچینج میڈیم کا تھا۔ مطلب ایسی کرنسی جس میں لین دین کے بیچ کوئی بینک یا تھرڈ پارٹی نہ ہو لیکن اب اس کی ٹریڈںگ شروع ہوگئی۔ اس نے کرنسی کے بجائے شیئرز کی جگہ لے لی ہے۔
اب یہاں اہم بات یہ ہے کہ اس وقت پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی ٹریڈنگ کا سب سے بڑا پلیٹ فارم بائیننس ہے۔ لوگوں کی کرپٹو کرنسی میں تبدیل کی گئی تمام رقم اس پلیٹ فارم پر پڑی ہے۔ اگر حکومت صرف اس ایپ پر ہی پابندی لگادیں تب کیا ہوگا؟ پراکسی سرور کا استعمال کرکے بائننس پر جائیں گے لیکن کیا ایسا کرنے سے آپ کا والٹ محفوظ رہے گا کیوں کہ آئی ٹی ورلڈ کو سمجھنے والے اچھے سے جانتے ہیں کہ پراکسی سرور کے ذریعے آپ کے آئی ڈی پاس ورڈ تک رسائی زیادہ آسان ہوجاتی ہے۔ پھر اگر اس رسک کو بھی چھوڑدیں تو سب سے اہم بات یہ ہے کہ اب تک ہمارے سامنے ایسی کوئی حقیقی مثال موجود نہیں۔ جس کو کرپٹو کرنسی نے اربوں پتی بنادیا ہو۔
ہاں دعوے بڑے بڑے ضرور ہیں۔جیسے ہمارے یہاں ہی ایک صاحب کہتے ہیں۔ اگر 2018میں پاکستانی حکومت بٹ کوائن لے لیتی تو ملک کا سارا قرض اترجاتا۔ ان صاحب سے کوئی یہ پوچھے۔ سر آپ نے تو اس وقت بٹ کوائنزلے لئے تھے نا۔ آپ کے پاس تو کئی سو بٹ کوائن ہیں۔ تو آپ پاکستان کے اگلے بلینئر کیوں نہیں بن جاتے؟۔
آپ کی دولت کہاں ہے؟
آپ کا پیسہ کہاں ہے۔ آپ کے لائف اسٹائل میں کسی کو کوئی تبدیلی دکھائی کیوں نہیں دیتی؟ اوراگر اتنے ہی ارب آپ بٹ کوائنز سے کماچکے ہیں تو سوشل میڈیا پر ہزاروں لوگوں سے پندرہ پندرہ سو لینے کی آپ کو کیا ضرورت۔ گیان بانٹنا ہے تو مفت میں بانٹیں۔ اچھا چلیں کم از کم جو اربوں روپے بٹ کوائن سے آپ کماچکے ہیں اور ہر ماہ ٹیچنگ کے نام پر پندرہ سو روپے ہزاروں لوگوں سے بھی لے رہے ہیں کم از کم اپنے یوٹیوب شو کے سیٹ پر ہی کچھ پیسے لگادیں۔
Discussion about this post