اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں وفاقی وزرا ، عسکری قیادت اور امریکا میں سابق سفیراسد مجید شامل ہوئے۔ اسد مجید نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر بریفنگ دی۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مراسلے کے مطابق خفیہ اداروں نے مراسلے کی تحقیقات کیں، دوران تحقیقات غیر ملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔ واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے ٹیلی گرام موصول ہوا، سیکیورٹی اداروں کی تحقیقات کا نتیجہ نکلا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کا اعادہ کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق گزشتہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے منٹس کی توثیق کی گئی، سیکیورٹی ایجنسیز نےقومی سلامتی کمیٹی کو سازش کے ثبوت نہ ملنے سے آگاہ کردیا۔ واضح رہے کہ اعلامیے میں 2 مقام پر لکھا کہ کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی۔
Prime Minister Shehbaz Sharif chaired 38th meeting of the National Security Committee of the Cabinet today.
The meeting was attended by Federal Ministers Khawaja Muhammad Asif, Rana Sanaullah, Ms. Marriyum Aurangzeb, Mr Ahsan Iqbal, pic.twitter.com/IKtzdJosgw— PML(N) (@pmln_org) April 22, 2022
Discussion about this post