کامیڈی کنگ عمر شریف کے لیے ایک ایک لمحہ قیمتی ہے، حکومت جتنی جلدی ہوسفری سہولیات کا انتظام کرے، عمر شریف کی اہلیہ زریں غزل نے کچھ ایسی ہی فریاد کی ہے۔ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ عمرشریف کسی بھی صورت معمول کی پرواز سے سفر کرنے کی پوزیشن میں نہیں بلکہ اُنہیں ہر صورت میں ائیرایمبولینس سے ہی امریکا لے جانا پڑےگا،
جہاں ڈاکٹرطارق شہاب نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی اسپتال میں تمام تر انتظامات مکمل کرلیے ہیں اور انتظار ہورہا ہے عمر شریف کاکہ وہ جتنی جلدی ممکن ہو پاکستان سے روانہ ہوں۔ زریں غزل کے مطابق ڈاکٹر طارق شہاب نے پاکستان میں امریکی سفارت خانے کو باقاعدہ خط لکھ کر عمر شریف کے ویزے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی بھی گزارش کی ہے ۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کراچی میں عمر شریف کی عیادت کی۔
جبکہ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل نے عمر شریف صاحب کی میڈیکل ٹیم کے ساتھ مشاورت بھی کی ۔ میڈیکل ٹیم کیلئے اس کمزور صحت کی حالت میں چیلنج یہ ہے کہ سفر کو کیسے ممکن بنایا جائے۔
عمر شریف کا مرض کیا ہے ؟
شوگر کے مریض عمر شریف کواگست میں ہارٹ اٹیک آیا تھا۔ چند دن اسپتال میں رہنے کے بعد عمرشریف نے گھر کا رخ کیا ۔ جس کے بعد ایک ہفتے پہلے انہیں دوبارہ اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ان کی دل کی شریانیں لیک کر گئی ہیں۔جس کے لیے ضروری ہے کہ میٹریل وین کلپنگ اور یہ پاکستان میں نہیں ہوسکتی، جس کے لیے امریکا کا سفر کرنا پڑے گا ۔ کراچی کے جس اسپتال میں عمر شریف زیر علاج ہیں، وہاں کے ڈاکٹرز کے مطابق اگر امریکا نہیں لے جایاگیا تو ان کی اوپن ہارٹ سرجری کرنی پڑے گی، جو عمرشریف کےلیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
کیا حکومت ائیرایمبولینس کا انتظام کرسکے گی ؟
عمرشریف کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عمرشریف معمول کی پرواز مں سفر کرنے کے قابل نہیں۔ اُن کے لیے ائیرایمبولینس کی بہتر رہے گی ۔ دراصل ائیرایمبولینس میں تمام تر طبی آلات موجود ہوتے ہیں آپ اسے ایک اسپتال کا چھوٹا سا آپریشن تھیٹر قرار دے سکتے ہیں، جس میں مریض کی دیکھ بھال کے لیے ڈاکٹرز سفر کے دوران رہتے ہیں ۔ عام طور پر فضائی اداروں کے پاس ائیرایمبولینس ہوتی ہے۔ ملک میں ایدھی فاونڈیشن کے پاس ائیرایمبولینس کی سہولت ہے مگر وہ صرف پاکستانی شہروں تک ہی یہ سہولت فراہم کرتی ہے۔
اسی لیے ممکن ہے کہ عمرشریف کو کسی غیر ملکی ائیر ایمبولینس کے ذریعے ہی امریکا کا سفر طے کرایا جائے، جس کے اخراجات ہی خاصےآئیں گے، اب ائیرایمبولینس سروس کے اخراجات حکومت فراہم کرتی ہے یا پھر عمرشریف کے اہل خانہ ، بظاہر یہی لگتا ہے کہ اسی کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ ماضی میں جنرل ایوب ، یحیٰ خان ، ضیاالحق اور پرویز مشرف کے علاوہ یہ سہولت ملالہ یوسف زئی اورحال ہی میں سابق وزیراعظم نوازششریف کو دی جاچکی ہے ۔
امریکا میں عمرشریف کے لیے کوششیں
امریکا میں موجود پرمووٹر ریحان صدیقی نے کانگریس ویمن شیلا جیکسن کو بھی خط لکھا ہے، جس میں انہوں نےعمرشریف کو جلد از جلد ویزے کی فراہمی کی اپیل کی ہے ۔ ریحان صدیقی کے مطابق انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ عمر شریف نے امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی کو 30 سال سے بھرپور تفریح دی ہےاور کبھی بھی ویزے امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی۔ اسی لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہی عمر شریف کو ویزا جاری کیا جائے۔ ریحان صدیق کا کہنا ہے کہ درحقیقت عمر شریف ہر پاکستانی کے لیے لیجنڈ ہیں ،اسی لیے امریکی حکومت تعاون کرے۔
Discussion about this post