وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے جب ہفتے میں 6 روز کام اور نئی اوقات کار کا اعلان ہوا تو عوام کی بڑی تعداد بالخصوص سرکاری دفاتر اور بینک سے وابستہ افراد شدید پریشان ہوگئے جبکہ ہفتے میں ایک دن کی چھٹی کی کٹوتی کا موضوع بھی سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے جہاں صارفین اپنے ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔
ٹوئٹر پر سید علی عمران نامی صارف کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 6 دن کام بینکرز کی سماجی زندگی کو ختم کردے گی، وہ لوگ جو دوسرے شہروں میں کام کرتے ہیں اور انہیں ویک اینڈ پر گھر جانا پڑتا ہے، کام چھوڑ دیں گے، بینکرز پہلے ہی روزانہ 12 گھنٹے ڈیوٹی کر رہے ہیں۔
Banking 6 days a week ll finish banker social life. Hundreds of employees Goin to resign against the decision. Those people’s whose working in other cities and they have to go home on weekends. Bankers are already doing duties for 12 hours per day.
— Syed Ali Imran (@syedaliimran75) April 14, 2022
دوسری جانب وکلاء، صحافی اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ان کا کیا جو پہلے ہی 24 گھنٹے کام کرتے ہیں، انہیں اس فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ٹوئٹر پر کچھ صارفین ایسے بھی ہے جو وزیراعظم شہباز شریف کے اس فیصلے پر خوش ہے اور اوقات کار کی تبدیلی کو سراہا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہاگیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ہفتے میں6 روز کام کرے گا۔ اسی کے ساتھ رمضان کے اوقات کار بھی نوٹیفکیشن میں واضح کردیے گئے، پیرسے جمعرات اور ہفتے کو بینک ٹائمنگ صبح8 سے سہ پہر 3 بجے ہوگی جبکہ جمعے کو صبح 8 بجے سے دوپہر 1 بجے تک بینک ٹائمنگ ہوگی۔
Discussion about this post