پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد کے میچ کو پرکھا جائے تو اس میچ کے واقعی کئی ہیروز سامنے آئیں گے۔ ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اسلام آباد یونائیٹڈ کے اوپنر ایک مرحلے پر الیکس ہالز 62 رنز بنا کر ہیرو بنے ہوئے تھے۔ شاداب خان کے ساتھ ایک وکٹ کے نقصان پر اسکور کو 100 تک لے گئے لیکن پھر اچانک ہی پرانا ہیرو نیا بن کر سامنے آیا اور وہ کوئی اور نہیں شاہد آفریدی تھے۔ جن کے ایک اوور میں 3 کھلاڑی آؤٹ ہوئے تو اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے مشکلات کے پہاڑ آکھڑے ہوئے۔ محض 9 رنز پر اس کی 5 وکٹیں گر چکی تھیں اور لگ بھی نہیں رہا تھا کہ اسکور 150 تک پہنچے لیکن پھر ایک اور ہیرو ابھرا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے فہیم اشرف نے تمام اندازوں کو غلط ثابت کردکھایا۔ 55 رنز کی شاندار اننگ کھیلی اور 7 ویں کی شراکت میں اسکور کو 187 تک لے آئے اور جب مقررہ اوورز ختم ہوئے تو اسلام آباد یونائیٹڈ 199 رنز کرچکا تھا۔ شاہد آفریدی صرف 27 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرچکے تھے جبکہ اپنی غیر معمولی ڈائریکٹ تھرو سے اعظم خان کو رن آؤٹ کرکے پچھلے میچ کا بدلہ بھی اتار چکے تھے۔ جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ہیرو جیسن روئے بنے۔ جنہوں نے 54 رنز کی دھواں دھار باری کھیلی۔ لیکن پھر کپتان شاداب خان نے خود کو بطور ہیرو پیش کیا اور ایک بار پھر 3 وکٹیں حاصل کیں وہ بھی صرف 25 رنز دے کر۔
ایسے مرحلے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی شکست یقینی نظر آرہی تھی لیکن ایک طویل عرصے بعد پی ایس ایل کا حصہ بننے والے عمراکمل کا کردار شروع ہوا۔ جنہوں نے 8 گیندوں پر 3 چھکوں کی مدد سے 23 رنز کی آندھی طوفان کی اننگ کھیلی۔
عمر اکمل کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان اور مین آف دی میچ سرفراز احمد جو پہلے سائیڈ ہیرو بنے ہوئے تھے۔ اب ان کا ہیرو والا کردار شروع ہوا۔ جنہوں نے 50 رنز بنا کر ٹیم کو 5 وکٹوں کی کامیابی دلائی۔ یوں اس جیت کے بعد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی پوزیشن چوتھی برقرار ہے۔ جبکہ اسلام آباد تیسرے نمبر پر ہے۔ اب اتوار کو 2 میچز ہوں گے۔ دوپہر میں کراچی کنگز کا مقابلہ پشاور زلمی جبکہ شام میں لاہور قلندر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے دو دو ہاتھ کرے گی۔
Discussion about this post