چین میں سرخ رنگ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ دنیا چاہے سرخ رنگ کو خطرے اور آگ کی علامت سمجھتی ہو، چین اس رنگ کو خوشی اور خوش قسمتی کی علامت سمجھتا ہے۔ چین کا پرچم بھی سرخ رنگ کا ہے۔ وہاں اس رنگ کا مطلب کمیونزم انقلاب ہے جس نے چین کا نقشہ بدل کر اسے ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔
ہونگ سا
چینی زبان میں سرخ رنگ کو ہونگ سا کہا جاتا ہے۔ ہونگ کا مطلب ہے سرخ اور سا کا مطلب ہے رنگ۔ چین میں ہر اہم موقع پر سرخ رنگ کا استعمال کیا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ سرکاری طور پر جو مہر استعمال ہوتی ہے اس کا رنگ بھی سرخ ہی ہوتا ہے۔
طاقت کی علامت
چین میں سرخ رنگ کو طاقت کی علامت بھی سمجھاجاتا ہے۔ چین میں اہم عمارتوں کو سرخ رنگ سے پینٹ کیا جاتا ہے جو دیکھنے والوں کو ان کے اہم اور طاقت ور ہونے کی نشاندہی کرواتا ہے۔ ہزاروں سال پہلے جب چین میں بادشاہت عام تھی، سرخ رنگ کو تب سے طاقت کے رنگ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
اس وقت اعلیٰ عہدہ داران کے دروازے سرخ رنگ سے رنگے جاتے تھے۔ تھانگ بادشاہت میں پہلے پانچ اعلیٰ عہدہ داران دربار میں سرخ رنگ کا لباس پہن کر آیا کرتے تھے۔ انہیں لانے کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیاں بھی سرخ رنگ کی ہوتی تھی۔ چھنگ بادشاہت میں اعلیٰ افسر سرخ ٹوپی پہنا کرتے تھے۔
خوشی اور خوش قسمتی کا رنگ
چینیوں کا ماننا ہے کہ سرخ رنگ ان کی زندگی میں خوشی اور خوش قسمتی لاتا ہے۔ وہ ہر خوشی کے موقع پر اپنی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے اسی رنگ کا استعمال کرتے ہیں۔ وہ اپنے گھر سرخ رنگ کی سجاوٹوں سے سجاتے ہیں۔ تحائف کو سرخ رنگ کے ڈبوں یا کاغذ میں لپیٹتے ہیں۔ کسی کو پیسے دینے کے لیے سرخ رنگ کے لفافے کا استعمال کرتے ہیں۔
چین میں اب ای پیمنٹ کا رواج عام ہے۔ وی چیٹ پر کسی کو پیسے بطور تحفہ یا انعام بھیجنے کے لیے ہانگ بائو یعنی ریڈ پیکٹ کے آپشن کا استعمال کیا جاتا ہے۔
شادیوں پر سرخ رنگ کی بہار
چینی شادیوں پر بھی سرخ رنگ کا ہی استعمال کرتے ہیں۔ دلہا اور دلہن سرخ رنگ کے ملبوسات پہنتے ہیں۔ ان کا کمرہ سرخ رنگ سے سجایا جاتا ہے۔ ان کے مہمان انہیں سرخ ڈبوں میں مقید تحائف دیتے ہیں۔ دلہا اپنی دلہن کے والدین کو جہیز کی رقم سرخ لفافوں میں دیتا ہے۔
چین میں پرانے وقتوں میں ارینجڈ میرج عام تھی۔ خاندان والے کسی جاننے والے کی مدد سے اپنے بچوں کا رشتہ ڈھونڈتے تھے۔ جو ان کے بچوں کا رشتہ کرواتا تھا اسے سرخ عورت کا لقب دیا جاتا تھا۔
قمری سال پر سرخ رنگ
دنیا بھر میں کرسمس کے قریب بازار سرخ رنگ سے سجنا شروع ہو جاتے ہیں۔ چین میں بھی لگ بھگ اسی وقت بازاروں اور شاپنگ مالز میں سرخ رنگ کی بہار دیکھنے کو ملتی ہے لیکن یہ بہار کرسمس سے زیادہ نئے قمری سال کی تیاریوں کے لیے ہوتی ہے۔
چین میں قمری سال سال کی آمد سال کا سب سے بڑا تہوار مانا جاتا ہے۔ چینی اس کی تیاری مہینوں پہلے سے شروع کر دیتے ہیں۔ بازاروں اور شاپنگ مالز میں سرخ رنگ کی سجاوٹی اشیاء نومبر سے ہی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ ان میں سرخ کاغذ، دروازوں اور دیواروں پر لٹکائی جانے والی اشیاء اور اسٹیکر وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔
چینی اس موقع پر ایک دوسرے کو مختلف تحائف بھی دیتے ہیں۔ شاپنگ مالز ان کے لیے سرخ ڈبوں میں مختلف تحائف تیار کرتے ہیں۔ کسی میں شراب ہوتی ہے۔ کسی میں خشک میوہ جات کے ڈبے ہوتے ہیں۔ کسی میں گھر میں استعمال ہونے والی مصنوعات ہیں۔ کسی میں مٹھائی ہوتی ہے تو کسی میں میک اپ یا سکن کئیر کی مصنوعات ہوتی ہیں۔ چینی اپنے عزیزوں کے لیے اپنی مرضی کے تحائف خرید کر انہیں تحفے میں دیتے ہیں۔
کچھ دن پہلے ایک بدھ مت کے مندر میں جانا ہوا تو وہاں بھی ہر طرف سرخ رنگ نظر آیا۔ چینی منت مانگنے کے لیے سرخ رنگ کے فیتوں اور کپڑوں کا استعمال کرتے ہیں۔ مندر میں ہر طرف ایسے فیتے اور کپڑے ریلنگ کے ساتھ بندھے ہوئے نظر آ رہے تھے۔
Discussion about this post