فلمی دنیا میں سونی اور مارول اسٹوڈیو کے اشتراک سے بننے والی نووے ہوم نے مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑڈالے، اسپائیڈر مین کے جال میں فلمی شائقین پوری طرح پھنس چکے ہیں، کرسمس اور نیو ایئر سیزن میں فلم بینوں کے لیے اسپائیڈرمین نووے ہوم بنا ایک فل ہاؤس پیکج اور گرینڈ سرپرائس، ہر جگہ ہر ایک پر اسپائیڈر مین کا بخار سوار ہے وہیں سنیماگھروں میں بھی شو ہاؤس فل جارہے ہیں، مداح فلم دیکھنے کے چکر میں ٹکٹ لینے کے لیے ایک دوسرے کو مارنے کے لیے بھی تیار ہے۔
دنیا کی مقبول ترین فلموں کی فہرست میں جگہ بنانے والی یہ فلم کورونا دور کی سب سے کامیاب ترین فلم بن گئی ہے جبکہ دو سال کے دوران عالمی سطح پر سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم کا اعزاز بھی اسپائیڈمین نووہے ہوم نے اپنے نام کرلیا ہے۔ 2021 میں سب سے زیادہ کمانے والی دوسری فلم چین کی ”دی بیٹل ایٹ لیک چین گین” ہے جس نے مجموعی طور پر 90 کروڑ ڈالرز سے زیادہ کمائے۔
اسپائیڈرمین فلم نے 25 دسمبر تک دنیا بھر میں 1 ارب ڈالرز سے زائدہ کمائی کی ہے جبکہ حیران کن بات یہ ہے کہ اسپائیڈرمین نو وے ہوم کو ابھی تک چین میں ریلیز نہیں کیا گیا ہے اس اعتبار سے یہ سپر ہیرو فلم ان چند فلموں میں سے ایک ہے جس نے ایک ارب ڈالرز کا اعزاز چین میں ریلیز ہوئے بغیر حاصل کیا ہے۔ سونی اسٹوڈیو کی 20 کروڑ لاگت سے بننے والی یہ فلم مجموعی طور پر عالمی سطح پر ایک ارب ڈالرز کمانے والی 49 ویں فلم ہے اور چین کے بغیر ایسا کرنے والی محض 5 ویں فلم ہے۔ اس سے قبل پائریٹس آف دی کیریبین ڈیڈ مینز چیسٹ (2006)، دی ڈارک نائٹ (2008)، ایلس ان ونڈر لینڈ (2010) اور جوکر (2019) نے بھی چین میں ریلیز ہوئے بغیر ایک ارب ڈالرز سے کمائی کی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق صرف امریکا اور کینیڈا میں فلم 25 کروڑ ڈالرز سے زائد کی کمائی کر چکی ہے۔
اسپائیڈر مین فلم ایک دن میں امریکا سے 10 کروڑ ڈالرز کی اوپننگ لینے والی فلم بھی ہے جس کو 4 ہزار سے زائد سنیماگھروں میں دکھایا گیا تھا۔ اسپائیڈر مین کی کھڑکی طور بزنس سے فلم بین ایک پھر پرامید نظر آرہے ہیں اسپائیڈرمین نووے ہوم فلم کی مقبولیت سے عالمی سطح پر سنیماگھروں میں جانے کا رحجان ایک بار پھر بڑھ گیا ہے جو کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہوا تھا۔
Discussion about this post